ملیریا ایک سنگین بیماری ہے جو ایک طفیلیے (پیرسائٹ) کی وجہ سے ہوتی ہے جو عموماً اینوفیلیس مچھر کے کاٹنے سے انسان میں منتقل ہوتی ہے۔ ملیریا کے زیادہ تر کیسز ان علاقوں میں رپورٹ ہوتے ہیں جہاں مچھر عام طور پر زیادہ موجود ہوتے ہیں جبکہ حالیہ سیزن میں سندھ میں سب سے زیادہ ملیریا کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
ملیریا کی علامات
ملیریا کی ابتدائی علامات میں بخار، سردی لگنا، سر درد، اور جسم میں درد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ متلی، قے، اور دست بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ علامات شدت اختیار کر کے دماغی جھٹکے، گردے کی ناکامی، اور کومہ جیسی خطرناک حالت میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔
ملیریا کیسے پھیلتا ہے؟
ملیریا مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جو کہ پہلے کسی متاثرہ شخص کو کاٹ چکا ہوتا ہے۔ مچھر طفیلیے کو لے کر جب کسی صحت مند شخص کو کاٹتا ہے تو یہ طفیلیے اس شخص کے خون میں داخل ہو کر جگر تک پہنچ جاتے ہیں اور وہاں بڑھتے ہیں۔ جب یہ طفیلیے جگر سے نکل کر خون میں آتے ہیں تو ملیریا کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں ۔
ملیریا کی روک تھام
ملیریا سے بچنے کے لیے مچھر کے کاٹنے سے بچنا ضروری ہے، خاص طور پر رات کے وقت جب مچھر زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔ اس کے لیے جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے پہننا، مچھر مار اسپرے استعمال کرنا، اور مچھر دانیاں استعمال کرنا ضروری ہے۔ مزید برآں، ملیریا سے متاثرہ علاقوں میں جانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا اور حفاظتی ادویات کا استعمال کرنا بھی ضروری ہے ۔
ملیریا کا علاج
ملیریا کا علاج مختلف ادویات کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو اس بات پر منحصر ہے کہ کون سا طفیلیہ آپ کو متاثر کر رہا ہے اور آپ کہاں سے ملیریا میں مبتلا ہوئے۔ علاج جلد شروع کیا جائے تو بیماری کو شدید ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔