حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد میں اتوار کو ملک بھر میں عید الاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے۔
دن کا آغاز مساجد میں نماز عید کی ادائیگی اور امت مسلمہ اور پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں سے ہوا۔ علمائے کرام نے اپنے عید کے خطبات میں قربانی کے جذبے اور قدر پر روشنی ڈالی اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ جانوروں کی قربانی کے علاوہ غریبوں کی دل کھول کر مدد کریں۔
عیدگاہوں پر عوامی اجتماعات کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات
عیدگاہوں پر عوامی اجتماعات کے لیے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔
عید کی نماز کے بعد، جو لوگ استطاعت رکھتے ہیں وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اپنے اکلوتے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی رضا کے لیے قربان کرنے کے لیے تیار ہونے کی یاد میں جانوروں کو ذبح کرنے کی رسم ادا کریں گے۔ لوگ کھانا کھانے اور اپنے خاندان کے افراد، پڑوسیوں، دوستوں اور غریبوں میں گوشت تقسیم کرنے میں اپنا وقت گزارتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کا برہان وانی کو خراج عقیدت
یہ بھی پڑھیں | ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا طیبہ گل کو 100 ملین ہرجانے کا نوٹس
حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی اپنے اکلوتے بیٹے کی قربانی
حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی اپنے اکلوتے بیٹے کی قربانی کے لیے رضامندی کی علامت کے طور پر جو لوگ اس کی استطاعت رکھتے ہیں ان کے لیے یہ روایت ہے۔
پاکستان میں، عید الاضحی کے موقع پر 11.5 ملین سے زائد جانور ذبح کیے جاتے ہیں، جو کہ حج کے اختتام کی علامت ہے۔
میگا ایونٹ کے حوالے سے خصوصی ٹیلی ویژن اور ریڈیو پروگرام نشر کیے جائیں گے۔
بہت سے لوگ اس عید کے دوران دوستوں اور اہل خانہ کو باربی کیو پارٹیاں دیتے ہیں۔