پاکستان میں ملک بھر کے چاروں صوبوں میں عید الاضحی مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں عید الاضحی کے ہزاروں اجتماعات منعقد ہوئے جس میں فرزندان اسلام نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرتے ہوئے شرکت کی۔ اس موقع پر نماز عید الضحی کے اجتماعات میں کشمیر فلسطین اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
نماز عید کی ادائیگی کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں کی جانب سے سنت ابراہیم کی ادائیگی کا سلسلہ جاری یے جبکہ اس حوالے سے قصائی اپنی اپنی باری میں قربانیاں کرنے میں مصروف ہیں۔
لوگ نماز عید کی ادائیگی کے بعد اپنے پیاروں کی قبروں میں بھی حاضری دے رہے ہیں جس کے باعث قبرستانوں میں بھی رش دیکھنے کو آیا ہے۔
حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے تناظر میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آپس میں ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے پرہیز کریں کیونکہ اس پرہیز میں ہم سب کا فائدہ ہے اور قربانی کی نعش وغیرہ کو کسی کوڑا دان والے مقام ہر پھینکیں اور صفائی ستھرائی کا خصوصی خیال رکھ کر ایک ذمہ دار پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں۔
قربانی کے بعد شہروں کی متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے اس سلسلے میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ قربانی کی کھالیں صرف پاکستان میں رجسٹر شدہ اداروں کو دیں۔ وہ قربانی کی کھالیں مختلف اداروں کو دیتے وقت احتیاط کریں کہ کہیں ان کی قربانی کی کھالوں سے دہشتگردوں کی مالی معاونت تو نہیں ہو رہی ہے۔ اس سلسلے کیں حکومت پاکستان کی جانب سے گزشتہ سال کی طرح ایک لسٹ شائع کی گئی ہے جن میں ان اداروں کے نام ہیں جو کہ قربانی کی کھالیں جمع کر سکتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے قربانی کی کھالیں جمع کرنے والے اداروں کو باقاعدہ پرمٹ جاری کیا جاتا ہے۔