مسئلہ کشمیر میں نیا موڑ آ گیا ہے، یہی وقت ہے کہ کشمیر کو بھارتیوں کے ظلم سے نجات دلائی جائے۔ حکومت کی جانب سے پاکستان کا نیا نقشہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کو بھی پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ جاری کیا گیا ہے جس کی منظوری وفاقی کابینہ کی جانب سے دے دی گئی ہے۔ نیز اس نقشے پر تمام اپوزیشن اور کشمیری بھی مطمئن ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی میں نیا نقشہ پہلا قدم ہے۔ یہی نقشہ اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ نیا نقشہ جموں کشمیر پر ہمارے موقف کا اظہار کرتا ہے نیز پاکستانی قوم کی امیدوں کی ترجمانی یے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی مقام پر پہنچنے سے پہلے اس کا نقشہ ذہن میں لانا ضروری ہوتا ہے، کشمیر کا مسئلہ ہر فارم پر اٹھائیں گے اور جلد منزل تک پہنچیں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو کشمیر کے مسئلے کا حل قرار دے دیا۔
گزشتہ روز منگل کو نئے سیاسی نقشے کے اجراء پر وزیراعظم نے قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو جو قدم اٹھایا گیا تھا یہ نیا نقشہ اس کی نفی یے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ کشمیری جلد اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے۔
کہا کہ جب تک زندہ ہوں کشمیر کے لئے جدوجہد جاری رکھوں گا، سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں، فوجی جدوجہد کو نہیں مانتا۔
جاری کئے گئے نئے سیاسی نقشے میں لائن آف کنٹرول کو واضح کر دیا گیا ہے کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا۔ اعلان میں بتایا گیا کہ آج سے سرکاری طور پر پاکستان کا یہی نقشہ ہو گا۔ بھارت ایک عرصہ سے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اب اس کا حساب لینے کی باری آ گئی ہے۔