معروف اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک 15 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ انہیں پاکستانی حکومت کی خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے۔ ڈاکٹر نائیک کا استقبال اسلام آباد ایئرپورٹ پر وزیراعظم یوتھ پروگرام کے سربراہ رانا مشہود نے کیا،جبکہ وزارتِ مذہبی امور کے اراکین بھی استقبال کے لیے موجود تھے۔ ان کے دورے کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مختلف اہم تقریبات سے خطاب کریں گے اور قومی شخصیات سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔ ان کا پہلا لیکچر 5 اکتوبر کو کراچی کے باغِ قائد میں ہوگا، جس میں وہ "ہماری زندگی کا مقصد” کے موضوع پر بات کریں گے۔ ان کے بیٹے ڈاکٹر فاروق نائیک بھی ان کے ساتھ ہوں گے اور 6 اکتوبر کو "کیا قرآن کو سمجھ کر پڑھنا ضروری ہے؟” پر خطاب کریں گے۔
یہ دورہ 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں ختم ہوگااور ڈاکٹر نائیک کے لیکچرز کے منتظر افراد کی تعداد سوشل میڈیا پر بڑی دلچسپی سے ظاہر ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر نائیک نے اس سے قبل ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہوں نے بھارت کے دباؤ کی وجہ سے پاکستان کے بجائے ملائیشیا میں قیام کو ترجیح دی تھی۔
یہ دورہ پاکستان میں ان کے پیروکاروں کے لیے بہت خوشی کا باعث بنا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ان کے لیکچرز میں بڑی تعداد میں عوام اور علماء شرکت کریں گے