آج جمعرات کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2020 میں مسلسل پانچویں ماہ پاکستان کی آمدنی 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ بیان میں مرکزی بینک نے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران مزدوروں کی ترسیلات زر کی مالیت $ 2.3 بلین تھی۔ اکتوبر 2019 کے مقابلہ میں یہ شرح 14.1 فیصد ہے۔ 9.4 بلین ڈالر کے ساتھ ، گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی [جولائی تا اکتوبر] کے دوران ترسیلات زر میں 26.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
زرائع کے مطابق اکتوبر 2020 میں سال بہ سال اضافے کا ایک بڑا حصہ سعودی عرب سے 30 فیصد جبکہ ریاستہائے متحدہ اور برطانیہ میں بالترتیب 16٪ اور 14٪ رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے بیان میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کے ایف ایکس مارکیٹ کے ڈھانچے اور اس کی حرکات میں بہتری ، پاکستان ترسیلات زر اقدام (پی آرآئ) کے تحت روانی کو باقاعدہ بنانے اور سرحد پار سے محدود سفر کرنے سے ہونے والی کوششوں نے ترسیلات زر میں اضافے میں مدد فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستانی روپیہ ایشیاء کی 3 بہترین پرفارم کرنے والی کرنسیز میں شامل، رپورٹ
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے جبکہ گزشتہ ماہ بھی وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک صحیح سمت کی طرف گامزن ہے کیونکہ پاکستان کے جاری اکاؤنٹ میں رواں مالی سال 2020-21 کی پہلی سہ ماہی میں 792 ملین ڈالر کی اضافی رقم ریکارڈ کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لئے بڑی خوشخبری۔ آخر کار ہم صحیح سمت کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ گذشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے دوران ملک میں $ 1،492 ملین کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم عمران نے کہا کہ برآمدات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ترسیلات زر میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔