جمعہ کے روز اسرائیلی پولیس نے یروشلم کی مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نوجوانوں کو ربڑ کی گولیاں ماریں اور آنسو شیل پھینکے جبکہ اس دوران فلسطینی مسلمان مسجد اقصی میں نماز تراویح ادا کر رہے تھے۔
فلسطینی طبیبوں اور اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ اسلام کے تیسرے مقدس مقام اور مشرقی یروشلم کے آس پاس کے رات کے وقت ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 205 فلسطینی اور 17 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جب کہ پولید کی جانب سے ہزاروں فلسطینیوں پر تشدد کیا گیا۔
مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران یروشلم اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
مشرقی یروشلم کے شیخ جارحہ میں رات کے وقت جھڑپیں ہوئی ہیں۔ یہ ایک ایسا محلہ ہے جہاں ایک طویل عرصے سے جاری قانونی معاملے میں متعدد فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کیا گیا ہے۔
Israeli Soldiers attacks Worshippers on Friday (May 8, 2020) inside 🕌 *Masjid Al Aqsa* (3rd Holy Site of Muslims)#IsraeliAttackonAlAqsa pic.twitter.com/Kxb4r5Famt
— M. Saad Arslan Sadiq (@Arslan_Sadiq) May 8, 2021
جمعہ کے روز ریاستہائے متحدہ اور اقوام متحدہ کی طرف سے پرسکون اور تحمل کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں یورپی یونین اور اردن سمیت دیگر افراد بھی فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی پر خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | چوپکے چوپکے کی اداکار آدی خان نے سب کو سوشل میڈیا پر افواہوں کو پھیلانے سے روکنے کی اپیل کی ہے
جمعہ کے روز دسیوں ہزار فلسطینی مسجد کے ارد گرد پہاڑی کے احاطے میں نماز جمعہ کے لئے موجود تھے۔ بہت سے لوگ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کی اصل حیثیت سے شہر میں بے دخل ہونے کے خلاف احتجاج پر مامور رہے۔
افطار کے بعد شیخ جارح کے قریب اقصیٰ میں چھوٹی چھوٹی جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پولیس نے بکتر بند گاڑیوں پر سوار واٹر کینن کا استعمال کئی سو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے کیا جو ممکنہ انخلا کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے گھروں کے قریب جمع تھے۔
فلسطین سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ مظاہرین بشار محمود نے کہا کہ اگر ہم یہاں لوگوں کے اس گروہ کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے تو عنقریب یہ لوگ بےدخل کرنے کے لئے میرے گھر ، اس کے گھر ، آپ کے گھر اور یہاں رہنے والے ہر فلسطینی کے پاس آئیں گے۔
اقصیٰ کے ایک اہلکار نے مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے کمپاؤنڈ میں پرسکون ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو فوری طور پر نمازیوں پر زبردست دستی بموں سے فائرنگ بند کرنی چاہئے اور نوجوانوں کو پرسکون ہوکر خاموش ہونا چاہئے۔
اسرائیل کی سپریم کورٹ شیخ جرح کی بے دخلیوں پر پیر کے روز سماعت کرے گی۔ فلسطین کی ہلال احمر کی ایمبولینس سروس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے 108 فلسطینیوں کو اسپتال لے جایا گیا جنہیں ربڑ کی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔
ہلال احمر کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے ایک کی آنکھ چلی گئی ، دو کو سر کے شدید زخم آئے اور دو کے جبڑے ٹوٹ گئے۔
امت مسلمہ کی جانب سے سامنے آنے والی تشدد پر مبنی ویڈیوز کے بعد شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔