مریم نواز کا تحریک انصاف کو "ٹرک” کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کامشورہ
ایک عوامی جلسے میں کھلونا ٹرک لہراتے ہوئے، مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے جمعہ کو عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘بلے’ کے بجائے ‘ٹرک’ کو اپنے انتخابی نشان کے طور پر استعمال کریں۔
یہ تجویز پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور ان کے وکیل بھائی فیصل چوہدری کی مبینہ طور پر ایک آڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کے فوراً بعد سامنے آئی ہے۔
مبینہ آڈیو میں فواد چوہدری نے مبینہ طور پر بھائی فیصل چوہدری سے دو ججوں کے درمیان ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے فیصل چوہدری سے کہا کہ وہ ججوں کو یقین دلائیں کہ ان کے پیچھے ایک ‘ٹرک’ کھڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | تحریک انصاف کے مختلف رہنما جیل سے رہا
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا جنرل (ر) باجوہ کے کورٹ مارشل کا مطالبہ
مریم نواز کا عمران خان پر اعتراض
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان بعض ججوں کے بارے میں ان کی تقاریر پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے آڈیو لیکس کی طرف اشارہ کیا جس میں پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کے درمیان ججوں کے بارے میں بات چیت کی گئی تھی، اور حیرت کا اظہار کیا کہ کیا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنی پارٹی سے بھی ایسا ہی مطالبہ کریں گے۔
مریم نواز نے پوچھا کہ جب پرویز الٰہی، یاسمین راشد اور فواد چوہدری کی آڈیو ٹیپس منظر عام پر آئیں، جو سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں بات کر رہے تھے، کیا یہ توہین عدالت نہیں؟
ٹرک نے ملک کو برباد کر دیا ہے اور اب اس کے سارے پہیے پنکچر کر کے اسے گھر واپس بھیج دیا جائے گا۔