مرحوم پی ٹی آئی ورکر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد ثابت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن علی بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ان کی موت شدید تشدد کے بعد زیادہ خون بہنے سے ہوئی۔
جنرل ہسپتال کی تین رکنی فرانزک ٹیم کی جانب سے کیے گئے پوسٹ مارٹم کے معائنے میں ان کے جسم پر حملہ کے شواہد سامنے آئے، جس کی وجہ سے موت کا تعین تشدد سے ہوا تھا۔
جسم پر تشدد کے 26 مختلف نشانات پائے گئے
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مقتول کے جسم پر تشدد کے 26 مختلف نشانات پائے گئے جن میں حساس حصے بھی شامل تھے جب کہ اس کے دماغ کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ علی بلال کے جگر اور لبلبے میں جمع ہونے والے خون نے بھی ان کی موت کا سبب بنا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دماغ میں خون جمع ہونے کی وجہ سے متاثرہ کا بلڈ پریشر بھی گر گیا۔
یہ بھی پڑھیں |ایف آئی اے نے شعیب شیخ کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا
یہ بھی پڑھیں | پی ایس ایل 2023 کے فری میچز کہاں سے دیکھیں؟
آخر 8 مارچ کو کیا ہوا؟
یاد رہے کہ بلال کو 8 مارچ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ایک عوامی ریلی میں شریک پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ علی بلال مال روڈ کے قریب ریلی میں موجود تھے جب پولیس نے پارٹی کارکنوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے تھے۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر علی بلال سمیت پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی لاش کو دو نامعلوم افراد کالے رنگ کی کار میں سوار کرکے سروسز اسپتال لائے جو بعد میں فرار ہوگئے۔ ہسپتال کے حکام نے تصدیق کی کہ متاثرہ شخص پر حملہ کیا گیا تھا اور وہ پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکا تھا۔