مدینہ شریف: رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر مسجد نبوی ﷺ میں افطار کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور حکام نے اس سال افطار فراہم کرنے والے اداروں کے لیے نئے قواعد و ضوابط متعارف کرائے ہیں۔
مدینہ شریف میں افطارکے مینیو میں تبدیلیاں
گلف نیوز کے مطابق، اس سال افطار کے معیاری مینیو میں دو اضافی اشیاء شامل کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ روزہ داروں کو زیادہ متنوع خوراک فراہم کی جا سکے۔
جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین کے مطابق، روایتی افطار میں کھجوریں، روٹی، دہی، ٹشو پیپر اور پانی شامل ہوں گے۔ تاہم، اس سال کھانے کی خدمات فراہم کرنے والے ادارے نٹس، کپ کیکس، پائی، معمول، کریم یا بھری ہوئی کھجوریں بھی شامل کر سکتے ہیں۔
معیار کو برقرار رکھنے کے سخت اقدامات
افطار کی تیاری اور تقسیم کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے، مدینہ میں کیٹرنگ کمپنیوں کو اپنی تفصیلات اپڈیٹ کرنے اور لازمی اجازت نامے حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
صرف وہی رجسٹرڈ کمپنیاں جو حج و عمرہ کے زائرین کے لیے کیٹرنگ کا ثابت شدہ تجربہ رکھتی ہیں، افطار فراہم کرنے کی اہل ہوں گی۔
کیٹرنگ کمپنیوں کے لیے لازمی شرائط
حکام نے سخت حفظان صحت اور لاجسٹک شرائط مقرر کی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- کم از کم تین لائسنس یافتہ ریفریجریٹڈ گاڑیاں
- 600 مربع میٹر یا اس سے زیادہ کا پیکنگ یونٹ
- گزشتہ دو سالوں میں کسی بھی خلاف ورزی کا ریکارڈ نہ ہونا
اس کے علاوہ، ان کمپنیوں کو مسجد نبوی ﷺ میں متعین حکام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنا ہوگا تاکہ افطار کے کھانے کی ترسیل اور تقسیم میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔
افطار کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی عزم
حکام کا کہنا ہے کہ وہ مسجد نبوی ﷺ میں افطار کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، تاکہ روزہ داروں کو ایک خوشگوار اور منظم تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
پاکستان میں رمضان پیکیج میں تبدیلیاں
دوسری جانب، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے اس سال رمضان ریلیف پیکیج سے یوٹیلیٹی اسٹورز کو خارج کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ کرپشن اور ناقص اشیاء کی تقسیم کو روکا جا سکے۔
وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کہا:
"رمضان المبارک کی آمد ہے، اور میں نے وزارتِ خوراک کو ہدایت دی ہے کہ ایسا رمضان پیکیج متعارف کرایا جائے جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز شامل نہ ہوں، تاکہ کرپشن اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت کو روکا جا سکے۔”
یہ فیصلہ گزشتہ سال یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے رمضان پیکیج پر عوامی شکایات موصول ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس بار عوام کو یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر ایک مؤثر اور شفاف رمضان پیکیج فراہم کیا جائے گا۔