حالیہ اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے مختلف اسپتالوں، بشمول لیاقت یونیورسٹی اسپتال، میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر خصوصی وارڈز قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ اقدامات سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے کیے جا رہے ہیں جہاں شدید بارشوں اور صفائی کی ناقص حالتوں کی بنا پر مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں یہ وبا 2019 کے بعد دوبارہ شدت سے پھیل رہی ہے اور اس سال ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سندھ کے علاوہ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
لیاقت یونیورسٹی اسپتال میں خصوصی ڈینگی وارڈز کی تنصیب کا مقصد مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنا ہے تاکہ زیادہ متاثرہ مریضوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) اور مقامی صحت کے ادارے ڈینگی کے سدباب اور کنٹرول کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر عمل پیرا ہیں۔
مقامی انتظامیہ شہریوں کو صاف پانی کے ذخائر ڈھانپنے، مچھر دانی کے استعمال، اور دیگر حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی ہدایت دے رہی ہے تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو محدود کیا جا سکے۔
ڈینگی کے حالیہ اضافے کے پیش نظر حکومت پاکستان نے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ ڈینگی کے بارے میں شعور بیدار کیا جا سکے اور لوگوں کو حفاظتی اقدامات کی طرف راغب کیا جا سکے۔ ملک میں اسپتالوں کی انتظامیہ اضافی بیڈز، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو فوری طور پر تعینات کرنے میں مصروف ہے تاکہ مریضوں کا بروقت علاج یقینی بنایا جا سکے۔