پاکستان کے بالر محمد عامر نے آج جمعرات کے روز بین الاقوامی کرکٹ سے غیر معینہ مدت کا وقفہ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی موجودہ انتظامیہ نے انھیں ذہنی اذیت دی ہے اور وہ اب تکلیف برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔
کام کے بوجھ کے معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کرنے کے بعد محمد عامر کی بڑی جانچ پڑتال کی گئی۔ تاہم ، وہ محدود اوور فارمیٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔ عامر کے ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کے فیصلے پر سابق پاکستانی کرکٹرز سمیت متعدد افراد نے تنقید کی تھی اور بالر محمد عامر اس وقت سے محدود اوورز کی ٹیم کے اندر اور باہر تھے۔
یہ بھی پڑھیں | انگین التان (ارتغرل) کو پاکستان لانے والا ٹک ٹاکر ریکارڈ یافتہ ملزم نکلا
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ میں اس انتظامیہ کی موجودگی میں کرکٹ کھیلنا جاری رکھ سکتا ہوں۔ میں اس وقت کرکٹ چھوڑ رہا ہوں کیونکہ مجھے ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں اب یہ اذیت برداشت کرسکتا ہوں۔ حال ہی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہر چیز کے بارے میں مجھے طعنہ دے رہے ہیں۔ میں نے ذاتی فیصلہ کیا اور اسے ایسے غلط انداز میں پیش کیا گیا گویا میں اپنے ملک کے لئے نہیں کھیلنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں | نیوزی لینڈ میں پاکستانی اسکواڈ کے 6 ممبران میں کورونا کی تصدیق
کبھی بولنگ کوچ کہتے ہیں کہ میں نے ملک کا نام خراب کیا ہے ، کبھی وہ میرے کام کے بوجھ کے بارے میں بات کرتے ہیں ، کبھی کبھی مجھے منصوبوں میں شامل نہیں کیا جاتا۔ محمد عامر نے کہا کہ یہ میرے لئے یہ ایک ویک اپ کال ہے کہ میں ان کے منصوبوں میں نہیں ہوں اور مجھے ایک طرف ہٹنا چاہئے۔