سابق وزیر اعلی مقبوضہ جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے ایک پریس کانفرنس میں بھارتی حکومت پر شدید تنقید کی ہے اور جموں کشمیر کے پرچم کی واپسی تک ہندوستانی پرچم بلند کرنے سے انکار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ ہی اس علاقے کا منشور چلائیں گے کیونکہ یہ علاقہ ان کا ہے۔ یہ ملک بی جے پی کے منشور پر نہیں ، آئین پر چلائے گا۔ یہ گفتگو انہوں نے جمعہ کے روز انڈین ایکسپریس کو رپورٹ کرتے ہوئے کہیں۔
یاد رہے کہ محبوبہ مفتی کو گرفتاری کے ایک سال بعد رہا کیا گیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے بھارتی آئین کی "بے حرمتی” کی ہے ، کہا کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کے لئے جدوجہد کریں گی اور مسئلہ کشمیر کا حتمی حل سامنے لائیں گی۔
مزید پڑھئے | پاکستانی سیاستدان ٹویٹر پر انڈین پراپیگنڈا پوسٹس ڈلیٹ نا کرنے پر برہم
انہوں نے ٹیبل پر جموں و کشمیر کے جھنڈے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا جھنڈا یہ ہے۔ جب یہ جھنڈا واپس آجائے گا تو ہم بھی اس (یعنی انڈین) پرچم کو بلند کردیں گے۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ جب تک ہم اپنا جھنڈا واپس نہیں لیتے ، ہم کوئی دوسرا جھنڈا نہیں اٹھائیں گے۔ اس جھنڈے نے اس جھنڈے کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط بنا دیا ہے۔ اس ملک کے جھنڈے کے ساتھ ہمارا رشتہ اس پرچم (جموں و کشمیر کے پرچم) سے آزاد نہیں ہے۔ جب یہ پرچم ہمارے ہاتھ میں آجائے گا تو ہم بھی اس پرچم کو بلند کریں گے۔
واضح رہے کہ حکام کی جانب سے ایک سال سے زائد عرصے تک غیر قانونی طور پر نظربند رہنے کے بعد مفتی کو رواں ماہ کے شروع میں رہا کیا گیا تھا۔ انہوں نے ٹویٹر پر آڈیو پیغام میں کہا کہ انہوں (یعنی بھارت) نے ہم سے جو لیا یعنی کشمیر ، ہمیں اسے واپس لے کر رہیں گے۔ ہم میں سے کوئی بھی اس دن کی توہین اور ذلت کو فراموش نہیں کرسکتا جس کا ہمیں اس دن سامنا کرنا پڑا۔ اور اب ہم سب کو یہ یاد رکھنا ہوگا کہ وفاقی حکومت نے 5 اگست کو غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقے سے کیا کیا۔ انہوں نے ہم سے نو لیا اسے واپس کرنا ہو گا۔