متحدہ عرب امارات (UAE) نے خود کو برداشت، مذہبی ہم آہنگی، اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ میں عالمی رہنما کے طور پر منوایا ہے۔ امارات میں “برداشت کا عالمی دن” 16 نومبر کو منایا جاتا ہے اور امارات اس دن کی مناسبت سے دنیا کے لیے اپنی سماجی اور ثقافتی ہم آہنگی کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ ملک 200 سے زائد قومیتوں کو ایک محفوظ اور دوستانہ ماحول فراہم کر رہا ہے جو اسے عالمی امن اور برداشت کا مرکز بناتا ہے۔
برداشت کے فروغ میں اماراتی حکومت کے اقدامات
امارات نے 2016 میں “وزارتِ برداشت” قائم کی جو دنیا بھر میں اپنی نوعیت کی منفرد وزارت ہے۔ اس وزارت کے ذریعے “قومی برداشت پروگرام” شروع کیا گیا جس کے اہم مقاصد درج ذیل ہیں:
• مذہبی آزادی کو فروغ دینا۔
• مختلف ثقافتوں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا۔
• تعلیمی اور سماجی منصوبوں کے ذریعے برداشت کی اہمیت کو اجاگر کرنا۔
مزید برآں، امارات نے کئی قوانین اور ضابطے متعارف کروائے ہیں جو مذہبی آزادی کو یقینی بناتے ہیں۔ اس کے تحت مختلف مذاہب کے افراد کو عبادات کی آزادی دی گئی ہے۔ ابو ظہبی میں “شیخ زاید مسجد” اور “چرچز کمپلیکس” جیسے اقدامات اس بات کا عملی ثبوت ہیں۔
پاکستان اور امارات کے باہمی تعلقات
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات تاریخی اور گہرے ہیں جن کی بنیاد باہمی اعتماد اور اقتصادی تعاون پر ہے۔
پاکستانیوں کا دوسرا گھر
1.6 ملین سے زائد پاکستانی امارات میں مقیم ہیں جو اسے پاکستانی کمیونٹی کے لیے دوسرا گھر بناتے ہیں۔ پاکستانی تارکین وطن نہ صرف امارات کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ اپنے خاندانوں کو معاشی استحکام بھی فراہم کر رہے ہیں۔
معاشی تعلقات اور سرمایہ کاری
امارات نے پاکستان میں 10 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے، جن میں بینکنگ، رئیل اسٹیٹ، سیاحت، اور آئی ٹی کے شعبے شامل ہیں۔ شیخ زاید بن سلطان النہیان کے اعزاز میں پاکستان نے کئی ادارے اور منصوبے ان کے نام سے منسوب کیے ہیں جیسے “شیخ زاید اسپتال” اور “شیخ زاید پل”۔
بین الاقوامی سطح پر برداشت کے فروغ میں کردار
امارات نے بین الاقوامی سطح پر بھی امن اور برداشت کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں:
• اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ تعاون۔
• “ایکسپو 2020 دبئی” جیسے عالمی ایونٹس کا انعقاد جن میں مختلف قومیتوں اور ثقافتوں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے۔
امارات کا قومی نعرہ “برداشت کا گھر” اور “ہم آہنگی کا مینار” اس کے وسیع النظری اور دنیا کے ساتھ مثبت تعلقات کا عکاس ہے۔