حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو پاکستان کا نیا نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر (NSA) مقرر کر دیا ہے جبکہ وہ اپنی موجودہ ذمہ داری یعنی ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ملک کی خفیہ ایجنسی کے موجودہ سربراہ کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کا اضافی عہدہ بھی دیا گیا ہے۔
منگل کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک یہ دونوں عہدے بیک وقت سنبھالیں گے۔ وہ ستمبر 2024 سے ڈی جی آئی ایس آئی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کی تعیناتی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی بڑھ چکی ہے خاص طور پر حالیہ پہلگام حملے کے بعد قومی سلامتی کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ اپریل 2022 سے خالی تھا جب پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔ اُس وقت معید یوسف یہ ذمہ داری نبھا رہے تھے۔
نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ایک وفاقی وزیر کا درجہ رکھتا ہے اور وزیر اعظم کے اہم مشیر کی حیثیت سے قومی سلامتی خارجہ پالیسی اور اسٹریٹیجک امور پر رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس عہدے کے تحت وزیراعظم سیکریٹریٹ میں قائم نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کی قیادت بھی کی جاتی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو یہ دوہری ذمہ داری سونپنا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت موجودہ حالات میں قومی سلامتی کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور اُن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر رہی ہے
یہ بھی پڑھیں : پہلگام حملہ: سیکیورٹی خدشات اور مشتبہ افراد کے فوری نام سامنے آنے پر سوالات