لکی مروت میں سات دہشت گرد مارے گئے
فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے تین حملوں کو پسپا کرتے ہوئے سات دہشت گرد مار دئیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں تین فوجی بھی شہید ہوئے۔
حملوں کو ناکام بنایا
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے مختصر وقت میں مختلف مقامات پر ہونے والے حملوں کو ناکام بنا دیا۔
پہلے واقعے میں، آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں چار دہشت گردوں کو جہنم میں بھیج دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بقیہ دو واقعات ضلع کے امیرکلام اور تاجبی خیل کے علاقوں میں ہوئے جس کے دوران دہشت گرد کمانڈر موسیٰ خاں سمیت مزید تین عسکریت پسندوں کو مارا گیا ہے۔
دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود برآمد
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے سات دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران تین سپاہی جن کی شناخت نائب صوبیدار تاج میر، حوالدار ذاکر احمد اور سپاہی عابد حسین کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ: نسیم شاہ نے چھ میچوں میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا
علاقے میں پائے جانے والے دیگر دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے علاقوں کی صفائی کی جا رہی ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
ایک سال کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا
منگل کو اپنی پہلی پریس بریفنگ میں آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کے 436 واقعات میں کم از کم 293 افراد شہید اور 521 زخمی ہوئے ہیں۔ کے پی میں 219 دہشت گردی کی کارروائیوں میں 192 افراد شہید ہوئے جب کہ بلوچستان میں 206 واقعات میں 80، پنجاب میں 5 حملوں میں 14 اور سندھ بھر میں دہشت گردی کے 6 واقعات میں 7 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا تھا کہ فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گزشتہ سال کے دوران انٹیلی جنس کی بنیاد پر 8,269 آپریشن کیے جن میں 1,378 مشتبہ دہشت گرد پکڑے گئے اور 157 مارے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں سال انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 137 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 117 زخمی ہوئے۔