لبنان کا دارلحکومت بیروت خوفناک دھماکوں کی آواز سے گونج اٹھا ہے جس کے بعد اب تک 78 افراد کی ہلاکت کی خبر ملی ہے۔ اس کے علاوہ تین ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ بیروت کی بندرگاہوں میں ہوا جس کی وجہ وہاں موجود ایمونیم نائٹریٹ تھا جو پچھلے 6 برس سے وہاں موجود تھا۔
تفصیلات کے مطابق لبنان کے وزیر اعظم حسن دیاب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھماکوں کی جگہ وہ گودام ہیں جہاں 2785 ٹن ایمونیم نائٹریٹ موجود تھا تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس پر ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ 6 برس سے یہ مواد کیسے موجود تھا؟
وزیر اعظم لبنان کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ اس دھماکے کے ذمہ داران کو اس کی قیمت چکانا ہو گیا ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔
عینی شاہدین کے مطابق بیروت میں ہونے والے یہ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ میلوں دور تک بنی ہوئی کئی منزلہ عمارتیں لرز اٹھیں اور بندرگاہ کے قریب موجود گاڑیاں اڑ کر تیسری منزل پر جا کر گر پڑیں جبکہ بیروت کے گورنر نے اس دھماکے سے ہونےوالی تباہی کو ہیروشیما جیسی تباہی سے تشبیہ دے دی ہے۔
دوسری جانب پاکستانی حکومت نے بیروت میں موجود پاکستانی سفارتی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ سفارتی حکام کے مطابق ہونے والے اس دھماکے ایک پاکستانی معمولی زخمی ہوا ہے جسے بلڈنگ کا ایک ٹوٹا ہوا شیشہ لگا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی سفارتخانہ دھماکے کے مقام سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ سفارتخانے کے ایک حصے کو بھی معمولی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
بیروت میں قائم پاکستانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ ہم تمام پاکستانیوں سے رابطے میں ہیں اور سب محفوظ ہیں۔ یہاں تقریبا 600 کے قریب پاکستانی موجود ہے جو زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں مقیم ہیں جو کہ بندرگاہ سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔
پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے بیروت میں پاکستانیوں کے لئے ہاٹ لائن نمبر بھی جاری کیا گیا ہے جو کہ درج ذیل ہے۔
0096176866609