لاہور ہائیکورٹ کی ظل شاہ قتل کیس میں عمران کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق
لاہور ہائی کورٹ نے آج منگل کو ظل شاہ قتل کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کردی ہے۔
جمعہ کو لاہور ہائیکورٹ نے ظل شاہ جس کا نام علی بلال تھا کے بارے میں حقائق اور شواہد چھپانے سے متعلق کیس میں عمران خان کی ضمانت میں 6 جون تک توسیع کردی تھی۔ عدالت نے سماعت کے بعد تفتیشی افسر کو عمران کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم ایک لاء آفیسر نے کہا کہ درخواست گزار کے وکلاء کی موجودگی میں بیان ریکارڈ نہیں کیا جا سکتا۔
علی بلال، جسے ظلے شاہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو 8 مارچ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ایک عوامی ریلی میں شریک پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
اسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی لاش کو دو نامعلوم افراد کالے رنگ کی کار میں سوار کرکے سروسز اسپتال لائے جو بعد میں فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں | اسد عمر نے جہانگیر ترین سے کسی قسم کے رابطے کی تردید کردی
ہسپتال کے حکام نے تصدیق کی کہ متاثرہ شخص پر حملہ کیا گیا تھا اور وہ پہلے ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکا تھا۔
عمران خان نے پنجاب کی نگراں حکومت پر پی ٹی آئی کارکن کی موت کو چھپانے کا الزام لگایا تھا اور لاہور ہائی کورٹ سے معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ پولیس اس معاملے کو چھپانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس کے خاندان کے افراد کو جیل میں ڈال دیا اور اب وہ لوگوں کو اس پر پردہ ڈالنے کے لیے زبردستی بیانات دینے پر مجبور کر رہے ہیں۔