وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایک لاکھ سے تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر 12 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا، سپر ٹیکس بینکوں اور شوگر انڈسٹری پر بھی لگایا جائے گا، سپر ٹیکس ایک بار ہوگا۔
بجلی کی سبسڈی پر 1500 ارب روپے خرچ ہوئے
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ سال بجلی کی سبسڈی پر 1500 ارب روپے خرچ ہوئے، کبھی آئی ایم ایف نے ہماری بات مانی اور کبھی ہم نے ان کی بات مانی۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ایشیاء کی تیسری بدترین کارکردگی والی بن گئی
یہ بھی پڑھیں | روپیہ ایک بار پھر ڈالر کے مقابلے میں 200 ہو گیا
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پچھلی حکومت نے ہمیں ڈیفالٹ کے راستے پر چھوڑ دیا، میرے خیال میں ہمیں پیٹرول اور بجلی پر سبسڈی نہیں دینی چاہیے تھی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ دکانوں پر 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کا فکسڈ ٹیکس لگایا گیا ہے، 30 ہزار سونے کی دکانوں میں سے صرف 22 رجسٹرڈ ہیں۔