اسلامی عقیدہ کے مطابق، قیامت ایک ایسا دن ہے جب اللہ تعالی تمام انسانوں کے ان کے اعمال کا فیصلہ کرے گا اور اس کے مطابق انہیں جزا یا سزا دی جائے گی۔ قیامت کی نشانیاں بے شمار ہیں اور مختلف احادیث میں مذکور ہیں۔ اس مضمون میں ہم احادیث کے مطابق قیامت کی چند بڑی نشانیوں پر بات کریں گے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد: قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زمین پر واپسی ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، عنقریب ابن مریم (عیسیٰ علیہ السلام) تم لوگوں کے درمیان ایک عادل حکمران کے طور پر نازل ہوں گے اور صلیب کو توڑ دیں گے۔ اور خنزیر کو مار ڈالیں گے اور جزیہ (مسلم سرزمینوں میں رہنے والے غیر مسلموں پر عائد ٹیکس) کو ختم کر دیں گے اور پیسہ بہت زیادہ ہو گا یہاں تک کہ کوئی اسے لینے والا نا ہو گا۔” (صحیح بخاری)۔
دجال کا ظہور: قیامت کی ایک اور نمایاں نشانی دجال کا ظہور ہے۔ ایک حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ تیس دجال ظاہر نہ ہوں جن میں سے ہر ایک نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ (صحیح بخاری)۔ اس کے علاوہ دجال کو ایک آنکھ کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو آخر میں بڑا دجال آئے گا اور وہ حضرت عیسیٰ (ع) کے ہاتھوں شکست سے پہلے زمین پر فساد اور تباہی پھیلا دے گا۔
امام مہدی کا ظہور: قیامت کی ایک اور نمایاں نشانی امام مہدی کا ظہور ہے جو قیامت سے پہلے دنیا میں عدل و انصاف کی بحالی کے لیے آئیں گے۔ ایک حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ میرے اہل بیت میں سے ایک آدمی بھیجے گا جو اس دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا۔ (سنن ابوداؤد)۔ امام مہدی کا تعلق پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خاندان سے ہو گا۔
مغرب سے سورج کا طلوع ہونا: ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہ ہو، جب لوگ اسے دیکھ لیں گے تو زمین پر رہنے والے سب ایمان لے آئیں گے لیکن یہ وہ وقت ہے جب یقین کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ (صحیح بخاری)۔ یہ نشان اس بات کا واضح اشارہ ہو گا کہ توبہ اور قبول اسلام کا وقت ختم ہو گیا ہے۔
یاجوج ماجوج کی آمد: ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تک یاجوج و ماجوج کو (ان کی رکاوٹ سے) آزاد نہ کر دیا جائے (قیامت قائم نہیں ہو گی) اور وہ ہر ڈھلوان سے نیچے اتریں گے، وہ پہاڑوں کی ہر رکاوٹ سے گزریں گے۔ (صحیح مسلم)۔ یاجوج اور ماجوج کے بارے میں
خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دو قبیلے ہیں جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے ہاتھوں شکست کھانے سے پہلے زمین پر افراتفری اور تباہی پھیلا دیں گے