پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے قطر نے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اطلاعات کے مطابق قطر کا یہ سرمایہ کاری پروگرام وزیر اعظم شہباز شریف کے دوحہ کے حالیہ دورے کے دوران طے پایا۔ اس معاہدے کے تحت قطر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، جن میں ہوائی اڈے، توانائی اور ہاسپیٹیلٹی کے شعبے شامل ہیں۔
قطر کے امیری دیوان نے بھی اس عزم کی تصدیق کی ہے کہ قطر پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، قطر کی اس سرمایہ کاری سے پاکستان کے معاشی استحکام میں بہتری آسکتی ہے، خاص طور پر جب ملک میں مہنگائی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے مسائل کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (QIA) کے اس منصوبے کا مقصد پاکستانی معیشت کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اس میں خاص طور پر اسلام آباد اور کراچی کے ہوائی اڈوں، قابل تجدید توانائی اور پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری پر غور کیا جا رہا ہے۔ قطر نے مزید دو ارب ڈالر کی امدادی فنڈنگ بھی پاکستان کے لیے مختص کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے دورے کے دوران قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ پاکستان اور قطر کے درمیان ایل این جی کے طویل مدتی معاہدوں پر بھی بات چیت ہوئی، جس میں قطر سے ایل این جی کی ادائیگی کے لیے موخر ادائیگی کی سہولت پر غور کیا جا رہا ہے۔
یہ قطر کی طرف سے پاکستان کے لیے ایک بڑے مالیاتی تعاون کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنا اور معیشت کو استحکام دینا ہے۔