یقیناً قطر میں کچھ سال گزارنے کے بعد اکثر لوگوں کو یہاں کا طرزِ زندگی، سہولیات، مواقع اور سیکیورٹی اتنی پسند آ جاتی ہے کہ وہ یہ سوچنے لگتے ہیں کہ کیا وہ یہاں مستقل طور پر رہ سکتے ہیں؟ اس آرٹیکل میں آپ کو مکمل اور آسان الفاظ میں بتایا جائے گا کہ قطر میں پرمیننٹ ریزیڈنسی (مستقل رہائش) کیسے حاصل کی جا سکتی ہے
کون لوگ درخواست دے سکتے ہیں؟
سچ یہ ہے کہ ہر کوئی اس کے لیے اہل نہیں ہوتا۔ قطر کی حکومت اُن لوگوں کو مستقل رہائش دینا چاہتی ہے جو مستحکم، قانون کے پابند اور ملک کے لیے مثبت کردار ادا کر رہے ہوں۔ عام طور پر درج ذیل شرائط دیکھی جاتی ہیں:
عمر 18 سال سے زیادہ ہو – بچے اپنی درخواست خود نہیں دے سکتے۔
قطر میں کم از کم 5 سال قانونی قیام – آپ کا ویزا، نوکری، اور تمام دستاویزات درست ہونے چاہییں۔
کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو – نہ صرف قطر میں بلکہ اپنے آبائی ملک میں بھی۔ دونوں جگہ سے کلیئرنس ضروری ہے۔
عربی زبان کا بنیادی علم ہو – روانی ضروری نہیں، لیکن اتنا ضرور ہونا چاہیے کہ آپ روزمرہ کے معاملات سمجھ سکیں یا سیکھنے کا ثبوت ہو۔
اچھی آمدنی یا مستحکم ذریعہ آمدن ہو – یہ نوکری، کاروبار یا کسی پراپرٹی سے ہو سکتا ہے۔ بینک اسٹیٹمنٹ یا تنخواہوں کے سلپ مانگی جاتی ہیں۔
صحت کے لحاظ سے فٹ ہوں – کسی مقامی سرکاری اسپتال یا کلینک سے میڈیکل کلیئرنس لینا ضروری ہے۔
درخواست دینے کا طریقہ
اب بات کرتے ہیں اصل عمل کی — یہ صرف کاغذی کارروائی نہیں بلکہ ایک مکمل پراسیس ہے:
دستاویزات تیار کریں
یہ حصہ تھوڑا محنت طلب ہے۔ آپ کو درج ذیل کاغذات درکار ہوں گے:
درست پاسپورٹ
موجودہ قطر کا ریزیڈنسی پرمٹ (RP کارڈ)
پولیس کلیئرنس لیٹر – ایک قطر سے اور دوسرا اپنے ملک سے
تنخواہوں کی سلپس یا 6 ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹس
ہیلتھ کلیئرنس سرٹیفکیٹ
پاسپورٹ سائز تصاویر
کچھ صورتوں میں تعلیمی اسناد یا نوکری سے متعلق دستاویزات بھی مانگی جاتی ہیں۔
آن لائن درخواست دیں
زیادہ تر لوگ وزارت داخلہ کی ویب سائٹ کے ذریعے اپلائی کرتے ہیں۔ یہ طریقہ آسان ہے۔ اپنی تمام دستاویزات اپلوڈ کریں، فارم پُر کریں اور جمع کروائیں۔
انتظار کریں
درخواست جمع ہونے کے بعد آپ کا کیس جانچ کے مرحلے میں جاتا ہے۔ بعض اوقات انٹرویو کے لیے بھی بلایا جاتا ہے، جس میں آپ سے آپ کی نوکری، زندگی، اور مستقبل کے ارادوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔ بس ایمانداری سے جواب دیں۔
منظوری کا انتظار
درخواست کی منظوری میں عام طور پر 2 سے 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔ اگر آپ کی درخواست منظور ہو جائے تو آپ کو پرمیننٹ ریزیڈنسی کارڈ جاری کر دیا جاتا ہے۔
پرمننٹ ریزیڈنسی حاصل کرنے کے فائدے
یہ کارڈ حاصل کرنے کے بعد آپ کو کئی بڑے فوائد حاصل ہوتے ہیں:
ہر سال ویزا رینیو کرانے کی پریشانی ختم – کفیل کا جھنجھٹ نہیں رہے گا۔
سرکاری سہولیات تک رسائی – سرکاری اسپتالوں اور اسکولوں میں داخلہ ممکن ہوگا، خاص طور پر بچوں کے لیے۔
پراپرٹی خریدنے کی سہولت – آپ آزادانہ طور پر جائیداد خرید سکتے ہیں، اور مقامی کفیل کے بغیر کاروبار بھی شروع کر سکتے ہیں۔
خاندان کے لیے بھی فائدے – آپ کے شوہر/بیوی اور بچوں کو بھی بعض سہولیات مل سکتی ہیں۔
چند ضروری باتیں
اپ ڈیٹس سے باخبر رہیں – قانون یا پالیسی میں کسی بھی وقت تبدیلی ہو سکتی ہے، اس لیے وزارت یا اپنے سفارت خانے سے وقتاً فوقتاً معلومات لیں۔
یہ عمل مفت نہیں ہوتا – درخواست، میڈیکل ٹیسٹ، اور دیگر کاغذات کی فیس بھی ہوتی ہے۔
رہنمائی لیں اگر ضرورت ہو – کسی مقامی ایجنٹ یا ایسے شخص سے مشورہ کریں جس نے یہ عمل مکمل کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیا ہے اور پاکستانیوں کے لیے کون سے ممالک پیش کرتے ہیں؟