امریکا–
فیس بک اور اس کی ملکیت والی ایپس جمعہ کی سہ پہر تقریبا دو گھنٹے تک تکنیکی مسائل کا شکار رہیں جبکہ ایسا ایک ہفتے میں دوسری بار ہوا ہے۔
سائٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر ڈاٹ کام کے مطابق فیس بک کی ملکیت والے تمام ایپس انسٹاگرام ، واٹس ایپ ، میسنجر اور فیس بک کو تقریبا 3 بجے مشرقی وقت کے مطابق سروس معطکی کا سامنا کرنا پڑا۔
فیس بک نے کہا ہے کہ اس نے اس مسئلے کو ٹھیک کر دیا ہے۔ فیسبک نے کہا ہے کہ یہ بندش ایک "کنفیگریشن” تبدیلی کی وجہ سے ہوئی جس سے عام طور پر کمپنی کے بنیادی ٹیکنیکل انفراسٹرکچر میں ایڈجسٹمنٹ مراد ہے لیکن کمپنی نے مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔
کمپنی نے کہا ہے کہ ہر اس شخص سے مخلصانہ معذرت جو پچھلے چند گھنٹوں میں ہماری مصنوعات تک رسائی حاصل نہیں کر سکا۔
فیس بک نے کہا کہ جمعہ کی معطلی کا تعلق ان مسائل سے نہیں تھا جو پیر کے روز تھے جس وجہ سے اس کی ایپس عالمی سطح پر پانچ گھنٹوں سے زیادہ بند رہیں۔
یہ بھی پڑھیں | این اے 249 میں پیپلرز پارٹی کی جیت، دیگر جماعتوں کا انتخابی نتائج ماننے سے انکار
پیر کی بندش سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دنیا کا کتنا حصہ فیس بک کی ایک یا زیادہ ایپس پر انحصار کرتا ہے۔ دنیا بھر میں 3.5 بلین سے زیادہ لوگ باقاعدگی سے ان کا استعمال کرتے ہیں۔ کاروباری افراد اور کاروباری مالکان نے کہا کہ وہ انسٹاگرام پر یا اپنے فیس بک اسٹور فرنٹ کے ذریعے کوئی چیز فروخت نہیں کر سکتے تھے جبکہ بعض صورتوں میں ان کی قیمت ہزاروں ڈالر تھی۔
امریکہ کے علاوہ ، ایسے ممالک کے لوگ جو واٹس ایپ پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں جیسا کہ برازیل ، انڈیا اور فلپائن کے لوگ دوستوں ، خاندانوں ، ساتھیوں یا صارفین کے ساتھ بات چیت نہیں کر سکتے تھے۔ واٹس ایپ کو دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد لوگ استعمال کرتے ہیں۔