پنجاب بھر کے تھیٹر مالکان اور اسٹیج ڈراموں کے فنکاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تھیٹر کھولے جائیں۔ فنکاروں کی جانب سے حکومت کو مطالبات پر عمل نا کرنے کی وجہ سے بھوک ہڑتال کی دھکمی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق فنکاروں اور تھیٹر مالکان نے لاہور کے مقامی سینما میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پازار اور مارکیٹس سب کچھ کھول دیا گیا ہے تع پھر تھیٹرز کیوں ابھی تک بند ہیں؟ انہوں نے کہا کہ تھیٹرز کو جلد از جلد کھولا جائے ورنہ بھوک ہڑتال کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے ڈائیلاگ فنکاروں کی بدولت ہی مشہور ہوئے لیکن اب فنکاروں اک مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ کہا کہ آج کسی حکومت کی جانب سے فنکاروں سے اتنی نفرت نہیں کی گئی جتنی کہ یہ حکومت کر رہی ہے۔
زرائع کے مطابق سٹیج فنکاروں کی جانب سے حکومت کو 7 دن کی مہلت دی گئی ہے کہ اگر حکومت نے تھیٹر بحال نا کئے تو وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال کی جائے گی نیز عید والے دن چئیرنگ کراس لاہور پر اسٹیج ڈرامہ بھی کریں گے۔
چئیرمیج تھیٹر ایکشن کمیٹی قیصر ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان بےحس انسان ہیں ان کو غریبوں کا زرہ برابر احساس نہیں ہے۔ ان کی وجہ سے فنکار بھی تکلیف میں ہیں اور کسی کی فریاد رسی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کے نام ہر فنڈ اکٹھے جاتے ہیں اور پھر کھا لئے جاتے ہیں تمام آرٹس کونسلز کو بند کر دینا چاہیے کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔
دیگر فنکاروں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امداد نا دے ہم امداد نہیں مانگتے مگر حکومت ہمیں اہنا کام کرنے دے ہم خود کما کر کھا لیں گے۔