اکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے جس کا مقصد موجودہ چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہے۔
حالیہ اجلاس میں وزیراعظم نے سرمایہ کاروں کو بھرپور سہولیات فراہم کرنے اور مختلف وزارتوں میں خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت دی تاکہ سرمایہ کاری میں جدت اور تحقیق کے عمل کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معیاری منصوبوں کے انتخاب میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے خاص طور پر خلیجی ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدوں پر نظرثانی کی اور متعلقہ وزارتوں کو ان منصوبوں کی پیش رفت کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
اس ضمن میں اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس اقدام سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، جس کی بدولت پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے جنوبی پنجاب میں شمسی توانائی کے مختلف منصوبوں اور بلوچستان کے ریکوڈک سے گوادر تک ریلوے لنک کی فیزیبلٹی اسٹڈی کا حکم بھی دیا ہے۔ ان کے علاوہ چنیوٹ میں آئرن اور آئرن اوور پلانٹس اور تھر کول پاور پلانٹس تک رسائی کے لئے ریلوے لائن جیسے اہم منصوبوں پر بھی کام کے آغاز کی ہدایات جاری کی گئیں۔
سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز، وفاقی وزیر برائے پاور اور وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سمیت دیگر اہم حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔
خلیجی ممالک کی جانب سے توانائی، تیل صاف کرنے، کان کنی، بینکنگ، مالیاتی خدمات، پانی کی فراہمی اور دیگر شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری متوقع ہے۔