مئی 27 2020: (جنرل رپورٹر) کیا عید کے بعد پھر لاک ڈاون ہو گا؟وفاقی حکومت نے عوام کو ایک بار پھر وارننگ دے دی۔ کہا کہ احتیاط کریں ورنہ ایک بار پھر سخت لاک ڈاون کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اپنے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بےاحتیاطی کے ریکارڈ توڑے گئے، شاہنگ مالز میں جائیں تو ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے وائرس ہے ہی نہیں حالانکہ دن بدن کیسز بڑھ رہے ہیں۔ اگر عوام نے احتیاط نا کی تو سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا کہتے ہیں کہ اگر یہی حالات رہے اور احتیاط نا کی گئی تو بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہا، پاکستانی شاید یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ وائرس عید تک ہی تھا اب ختم ہو گیا۔ دیگر صوبوں کی حکومتوں نے بھی سخت لاک ڈاون کا عندیہ دے دیا کہا کہ مریضوں کی تعدد بڑھی تو لاک ڈاون میں نرمی ختم کر دیں گے۔
معاون خصوصی ظفر مرزا نے مزید کہا ہے کہ کچھ نہیں کہہ سکتے کورونا کب ختم ہو گا۔ عید پر اندازہ ہوا کہ ایس او پیز پر بلکل عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ کورونا کو روکنے کا سب بنیں نا کہ کورونا پھیلانے کا۔
دوسری جانب پنجاب میں عید ختم ہوتے ہی کاروبار کے پہلے والے اوقات کار کر دئیے گئے ہیں جس کے مطابق دکانوں اور شاہنگ مالز کو صبح 10 سے رات 7 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت ہو گی۔
سندھ حکومت نے کہا ہے کہ ریل اور جہاز کی سفری آزادیاں ہماری محنت پر پانی بہا رہی ہیں۔ اگر کیسز بڑھے تو دوبارہ سے سخت لاک ڈاون کریں گے۔
وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ لاک ڈاون ختم کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ وائرس بھی ختم ہو چکا ہے۔ اگر پاکستان میں دیگر ممالک جیسے حالات نہیں تو اس کا یہ مطکب نہیں کہ اب احتیاط کی ضرورت نہیں۔ عوام ایس او پیز پر عمل کرے تا کہ دوبارہ لاک ڈاون کی طرف نا جانا پڑے۔
دریں اثناء جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ یہی حالات رہتے ہیں تو آنے والے دنوں میں دو ہزار مزید وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہو گی جبکہ 1350 وینٹی لیٹرز کا آرڈر کر دیا ہے۔ فی الحال تو کسی بھی شہر میں پہلے سے موجود وینٹی لیٹرز بھی 50 فیصد سے زائد استعمال نہ ہوئے ہیں تاہم جون میں حالات خراب ہوتے ہیں تو 2 ہزار وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہو گی۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کا شکار 128 افراد اس وقت مختلف شہروں میں وینٹی لیٹرز پر موجود ہیں۔