رانا ثناء اللہ کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت
مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے جمعرات کو آئی جی پنجاب کو وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔
ایک بیان میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں اور وارنٹ گرفتاری 19 اکتوبر تک نافذ العمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو رانا ثناء اللہ کی قانون کے مطابق گرفتاری یقینی بنانے کے لیے پنجاب پولیس اینٹی کرپشن کی مدد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی
قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ سینئر جج اکبر نے درخواست پر سماعت کی، عدالت نے فریقین کو آئندہ تاریخ پر دلائل دینے کا حکم دیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ اینٹی کرپشن کے ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کی گئی اور حقائق چھپا کر وارنٹ گرفتاری حاصل کیے گئے۔ اس لیے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جائے۔
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سید انور، تفتیشی افسر اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ کارروائی کے دوران میڈیا کے نمائندوں کو کمرہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔
کیس کی کہانی
ہفتہ کو سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس نمبر 19/20 میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ پیشرفت سے واقف ذرائع کے مطابق، وارنٹ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی انکوائری میں پیش نہ ہونے کے بعد فراڈ سے متعلق کیس میں جاری کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کر لیا گیا
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہو گئی
اے سی ای کے ترجمان نے کہا کہ مجسٹریٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما کو گرفتار کرکے ان کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ادھر اسلام آباد پولیس نے وزیر داخلہ کی گرفتاری کے لیے آنے والی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ٹیم کو چار افسران سمیت واپس بھیج دیا ہے۔
رانا ثناء اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں رہتے
معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اے سی ای کی ٹیم پولیس کی مدد کے لیے تھانہ کوہسار پہنچی اور انہیں رانا کے وارنٹ سے متعلق آگاہ کیا جس پر پولیس حکام نے موقف اختیار کیا کہ رانا ثناء اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں نہیں رہتے کیونکہ وارنٹ گرفتاری پر پتہ فیصل آباد ہے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری لاہور میں جاری کیے گئے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ان سے خوفزدہ تھے۔
یہ ملک میں انتشار اور انتشار پھیلانے کی سازش ہے
ایک ٹویٹ میں، انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے تاکہ "غیر ملکی ایجنٹ، جھوٹے” کی کرپشن سے توجہ ہٹائی جا سکے، جو ملکی سلامتی سے کھیل رہا ہے اور عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے حکم پر وفاق پر حملہ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔