وزیر اعظم عمران خان نے ہفتے کے روز یورپی یونین اور عالمی برادری سے افغان مہاجرین کی بحالی میں پاکستان سے تعاون کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے یہ ریمارکس ازبکستان میں تاشقند کانفرنس کے موقع پر یورپی یونین کے اعلی نمائندہ برائے امور خارجہ اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل سے ملاقات کے دوران دئیے۔
وزیر اعظم عمران خان نے افغان امن عمل اور انٹرا افغان مذاکرات میں پاکستان کی اہم شراکت پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں | قائمہ کریکٹر عبد الرزاق کی خواتین کریکٹر کی ناجائز تجزیہ
وزیر اعظم نے کہا کہ افغان امن صرف افغانیوں کی زیرقیادت ہی سیاسی عمل کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے جنگ زدہ ملک میں پائیدار امن کی سہولت کے لئے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم عمران نے افغانستان کی خراب ہوتی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے پاکستان کی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اس سے قبل جمعہ کے روز ، وزیر اعظم عمران خان نے افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے امن کی حمایت نا کرنے کے لئے پاکستان کے خلاف کئے جانے والی دعوؤں کو مسترد کردیا اور واضح طور پر کہا کہ پاکستان اپنے پڑوس میں ہنگامہ آرائی نہیں چاہتا ہے کیونکہ امن اس کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے افغانستان سے کہا کہ وہ بدامنی کا الزام پاکستان پر لگانے کے بجائے پاکستان کو "امن کا شراکت دار” کے طور پر غور کریں۔
پاکستان نے ہمیشہ امن اور مذاکرات کی بات کی ہے۔