عمران خان کا قادر پٹیل کو ہتک عزت پر 10 ارب روپے کا نوٹس
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے آج منگل کو وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا ہے۔ قادر پٹیل نے انکشاف کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پیشاب کے ٹیسٹ میں الکحل اور کوکین کے آثار پائے گئے۔
ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے تحت دائر کیا گیا قانونی نوٹس 26 مئی کو وزیر کی پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کے خلاف "غلط، بے بنیاد، بدنیتی پر مبنی اور ہتک آمیز معلومات پھیلانے” کی وجہ سے جاری کیا گیا ہے۔
اس میں دعویٰ کیا گیا کہ پریس کانفرنس کے ذریعے قادر پٹیل نے بے ایمانی سے کام لیا اور الزام لگایا کہ عمران خان کے میڈیکل ٹیسٹ میں ان کے پیشاب کے نمونے میں الکحل اور کوکین کے نشانات پائے گئے اور یہ کہ عمران خان کی "ذہنی حالت” قابل اعتراض تھی۔
نوٹس میں سوال کیا گیا ہے کہ شراب اور کوکین کے اثرات کو پیشاب کے ٹیسٹ کے ذریعے کیسے معلوم کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں ہمارے مؤکل [عمران خان] کی ذہنی حالت پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ تاہم، ذہنی حالت کے معائنے کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | صحافی سمیع ابراہیم گھر واپس آ گئے
نوٹس کے مطابق وزیر صحت کے ریمارکس
شعوری طور پر خود ساختہ اور بدنیتی پر مبنی ہیں جو کہ انتہائی غیر معقول اور اخلاقیات کے اصولوں کی نفی کرتے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تبصرے ان معیارات اور اخلاقیات کی بھی خلاف ورزی ہیں جن کا وفاقی کابینہ کے اراکین کو پاس رکھنا چاہیے۔
نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قادر پٹیل اپنے بیانات کو اسی "طریقہ اور انداز” میں واپس لیں جس میں وہ دیے گئے تھے اور غیر مشروط معافی مانگیں اور تسلیم کریں کہ انہوں نے غلط بیان دیا۔ نوٹس میں وزیر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے پر 10 ارب روپے ادا کریں اور مزید کہا کہ یہ رقم شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کو عطیہ کی جائے گی