عمران خان کا اپنی رہائش گاہ میں آپریشن کرنے والے ہر آفیسر کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا اعلان
پاکستان کے سابقہ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہر آفیسر کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے جو یہاں ان کی زمان پارک کی رہائش گاہ پر آپریشن میں ملوث ہے۔ تفصیلات کے مطابق جب عمران خان ہفتے کے روز اسلام آباد عدالت میں اپنی حاضری کے لیے اسلام آباد میں تھے، پنجاب پولیس کے 10 ہزار سے زیادہ مسلح اہلکاروں نے ان کی زمان پارک کی رہائش گاہ پر سرچ آپریشن کیا اور درجنوں پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے عمران خان کے گھر سے اسلحہ اور پیٹرول بم برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔
عمران خان کا قوم سے خطاب
قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اتوار کو کہا کہ وہ پنجاب پولیس کے ہر اس آفیسر کے خلاف خلاف قانونی کارروائی کریں گے جو سرچ آپریشن میں شامل تھا۔ پنجاب پولیس کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ میں گھسنے کے لیے بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا۔ پولیس کے چھاپے کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گھر میں موجود تھیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں ہر ایک پولیس اور فوجی افسر، ملک کے ججوں اور لوگوں سے اسلام میں چادر اور چاردیواری کے احترام کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ کل رات قوم سے خطاب کرنا چاہتے تھے لیکن غصے میں ہونے کی وجہ سے نہیں کر سکے۔ اور آدمی کو غصے میں بات نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے پنجاب کے آئی جی پر لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا تھا جب کہ ہائی کورٹ کے جج نے پہلے ہی تلاشی لینے کا طریقہ کار طے کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم کا پیٹرول ریلیف پیکج کا اعلان
توہین عدالت کا کیس کریں گے-انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت عدالت میں توہین عدالت کا کیس کرے گی اور پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے خلاف قانونی کارروائی بھی کرے گی۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی نے پنجاب کے چیف سیکرٹری کو خط بھیجا ہے جس میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز، نقوی، پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، لاہور کیپیٹل سٹی پولیس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔