معروف صحافی ارشدشریف نے اے آر وائی کے پروگرام میں عمران حکومت کی تبدیلی کے محرکات پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیر اعظم ہوتے ہوئے بھی اور بعد میں بھی ہر جلسے میں کہتے ہیں کہ ان کے خلاف سازش ہوئی ہے جس کے بعد ایک سوال سب کے ذہن میں آتا ہے کہ وہ کون تھا؟
انہوں نے گتھی سلجھاتے ہوئے کچھ سوالات اٹھا دئیے جس کے بعد ٹویٹر پر #وہ_کون_تھا کا ٹرینڈ بھی چلا۔
صحافی ارشد شریف نے پوچھا کہ وہ کون تھا کہ جس نے عمران خان کے ابسلیوٹلی ناٹ سے پہلے ہی امریکی اخبار کو بتایا کہ پاکستان کی جانب سے امریکہ کو اڈے دینے کی بات متعلق معاملات طے ہو گئے ہیں۔
عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ جو چور اکٹھے ہو گئے ہیں ان کو جنہوں نے اکٹھا کیا ہے ہمیں ان کا بھی پتہ ہے۔ عمران خان کا یہ کلپ دکھا کر ارشد شریف نے سوال کیا کہ وہ کون تھا جس نے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا؟
یہ بھی پڑھیں | دورہ اسرائیل: پی ٹی وی اینکر کو برطرف کر دیا گیا
انہوں نے مزید سوال کہ کیا امریکہ کس سے پاکستان میں رجین چینج کرنے کا کہہ رہا تھا ؟ ساتھ ہی عمران خان کا ایک کلپ دکھایا جس میں عمران خان جلسے سے خطاب میں کہہ رہے ہیں کہ پرائم منسٹر تو میں تھا تو امریکہ مراسلے میں کس سے کہہ رہا تھا کہ وزیر اعظم کو ہٹاؤ۔ وہ کون ٹھا؟
وہ کون تھا جس نے امریکہ کو کہا کہ روس جانے کا فیصلہ عمران خان کا ذاتی تھا جبکہ اس متعلق اسٹیبلیشمنٹ سے باقاعدہ بات چیت ہوئی اور دونوں ایک ساتھ تھے۔
انہوں نے مزید سوال کیا کہ وہ کون تھا جس نے 9 اپریل عدم اعتماد کے دن پارلیمنٹ کے باہر قیدیوں کی وین پہنچانے کا حکم دیا جبکہ تب تک وزیر اعظم تو عمران خان تھا۔