سابق وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی بالخصوص پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف ’پرامن مظاہروں‘ کے لیے اتوار کو سڑکوں پر نکلیں۔
عمران خان نے موجودہ حکومت پر "معیشت کو سنبھالنے میں ناکام” ہونے کا الزام لگایا
ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں، عمران خان نے موجودہ حکومت پر "معیشت کو سنبھالنے میں ناکام” ہونے کا الزام لگایا اور خبردار کیا کہ اگر قوم "یونہی بیٹھی رہی” تو آنے والے دنوں میں قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔
انہوں نے اپنے اعلان میں کہا کہ ق’’میں 19 جون بروز اتوار رات 9 بجے پوری قوم کو مہنگائی کے خلاف پرامن احتجاج کی دعوت دے رہا ہوں۔ میں ٹریڈ یونینوں، پیشہ ور افراد، ڈاکٹروں، انجینئرز، کلرکوں اور سرکاری کارکنوں کو سڑکوں پر آنے کی دعوت دیتا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ وہ حکمرانوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ جب وہ معیشت اور ملک کو سنبھالنے کے قابل نہیں تو انہوں نے "سازش” کیوں کی؟ انہوں نے عوام کو پچھلی اپوزیشن کی مہنگائی مخالف بیانیہ یاد دلاتے ہوئے مزید کہا: ’’اب حقیقت سب کے سامنے ہے۔‘‘
عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) بھی اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا، لیکن ہم نے عوام پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے آنے والے اثرات کو سمجھتے ہوئے سبسڈی کے لیے 200 ارب روپے محفوظ کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں | بیرونی سازش: پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ سے جوڈیشنل کمیشن بنانے کی درخواست
یہ بھی پڑھیں | کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر ایک دفعہ پھر میدان میں آ گئے
عمران خان نے سیاسی جماعتوں کو بھی احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بجلی کے نرخ 16 روپے فی یونٹ چھوڑے تھے جو اب بڑھ کر 29.5 روپے فی یونٹ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف مزید بڑھے گا۔
عمران خان نے اپنا موقف دہرایا کہ پی ٹی آئی حکومت کو سازش کے ذریعے ہٹایا گیا۔ اتحادیوں نے ہمارے خلاف سازش کی وجہ سے ہمیں چھوڑ دیا۔ حقائق قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ حقیقت آخر کار سامنے آئے گی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی حفاظت کرنے والے تمام ادارے خطرے میں ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر قوم نے آج ایکشن نہ لیا تو مستقبل میں کوئی بھی وزیراعظم آزاد خارجہ پالیسی نہیں چلا سکے گا۔
عمران خان نے کہا کہ وہ پہلے ہی اسٹیبلشمنٹ کو اپنی حکومت کے خلاف سازش اور ملکی معیشت پر پڑنے والے اثرات سے آگاہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ہدایت پر اس وقت کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ’’غیر جانبدار‘‘ کو بریفنگ دی تھی۔
عمران خان نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے والے واقعات کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ مجھے تحریک عدم اعتماد کو قبول کر لینا چاہیے تھا۔ اب میں آپ کے سامنے حقائق پیش کرتا ہوں اور پوچھتا ہوں کہ کیا مجھے ایسا کرنا چاہیے تھا؟