عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا اشارہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا اشارہ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافیوں کے ایک منتخب گروپ سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے ملک میں دو سے تین ماہ میں ہونے والے اگلے عام انتخابات کی پیش گوئی کی ہے۔ قومی اسمبلی میں ممکنہ واپسی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی موجودگی کے بغیر، حکومت نگراں حکومت کے بارے میں قومی اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے مشاورت کرے گی۔
شہباز شریف کو ٹف ٹائم دیں گے
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کو ٹف ٹائم دے گی اور شہباز شریف آنے والے دنوں میں سو نہیں سکیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے کچھ ارکان قومی اسمبلی پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے کچھ ممبران پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے ہمارے کیمپ میں شامل ہونے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ہم انہیں پارٹی کی رکنیت دینے سے پہلے ٹیسٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | مقبوضہ کشمیر پر ’غیر قانونی اقدام‘ کے خاتمے تک بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں، وزیر اعظم آفس
یہ بھی پڑھیں | پاکستان: ملک بھر میں سال کی پہلی اینٹی پولیو کمپین لانچ کر دی
سندھ بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کی وجہ
سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے بارے میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ ان کی شکست کی بنیادی وجوہات پارٹی کی تنظیم میں کمزوریاں اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی طرف سے کی گئی دھاندلی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ باجوہ نظریہ اب بھی برقرار ہے۔
حکومت بری طرح پھنس گئی ہے
معاشی صورتحال پر عمران خان نے کہا کہ حکومت مشکل میں ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو گزشتہ رات پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی ضرورت تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اب انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اپنا پروگرام جاری نہیں رکھے گا۔ حکومت بری طرح پھنس گئی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ پارٹی کا مستقبل پی ٹی آئی سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ق لیگ امیدواروں کے پاس آئندہ انتخابات جیتنے کا ایک بہتر موقع ہے اگر وہ ہماری پارٹی کے ٹکٹوں پر الیکشن لڑیں۔