عمران خان نے عدت کے دوران بشریٰ بی بی سے شادی کی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے عدالت کو بتایا ہے کہ جوڑے نے عدت کا علم ہونے کے باوجود عدت کے دوران شادی کی ہے۔
مفتی سعید نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب انہوں نے بشریٰ بی بی کے ساتھ سابق وزیراعظم کے مبینہ غیر اسلامی نکاح سے متعلق کیس کی کارروائی کے دوران اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ سابق وزیراعظم نے فروری 2018 میں بشریٰ سے شادی کی جو ان کی تیسری بیوی ہیں۔
عمران خان کے دوست زلفی بخاری اور پارٹی کے سابق رہنما عون چوہدری نے بتایا تھا کہ نکاح مفتی سعید نے لاہور میں کیا تھا۔ وہ دونوں عمران خان کے نکاح کے گواہ بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | جسٹس عیسیٰ کا قومی اسمبلی کی تقریب میں شرکت پر تنقید کا جواب
مفتی سعید اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوئے
آج مفتی سعید اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اپنے وکیل کے ساتھ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے جنوری 2018 کو مجھ سے فون پر رابطہ کیا، اس وقت میرے عمران خان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے اور میں ان کی کور کمیٹی کا رکن تھا۔
مفتی سعید نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے مجھے بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح پڑھانے کو کہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ آنے والی خاتون نے خود کو اپنی بہن ظاہر کیا۔
مفتی سعید نے کہا کہ میں نے اس [خاتون] سے پوچھا کہ کیا بشریٰ بی بی کا نکاح شریعت کے مطابق کیا جا سکتا ہے؟ مفتی سعید نے مزید کہا کہ خاتون نے انہیں بتایا کہ شریعت کے تحت نکاح کے تمام تقاضے پورے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے خاتون کی یقین دہانی پر یکم جنوری 2018 کو بشریٰ بی بی کے ساتھ خان کا نکاح کیا۔
مفتی سعید نے عدالت کے روبرو کہا کہ پھر سابق وزیر اعظم نے فروری 2018 کو مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا اور مجھ سے بشریٰ بی بی کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنے کی درخواست کی کیونکہ یہ پہلی بار خلاف شریعت تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار جب نکاح ہوا تو بشریٰ بی بی کی عدت ختم نہیں ہوئی تھی۔
زرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کا تیسرا نکاح یکم جنوری 2018 کو ہوا تھا۔ تاہم پارٹی نے اس وقت اس رپورٹ کی تردید کی تھی۔