عوام پر مسلط چور
سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے جمعرات کو اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ سیلاب کے باوجود "عوام پر مسلط چوروں” کے خلاف اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔
سرگودھا میں سرکٹ ہاؤس میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ اتحادی حکومت کے رہنما مجھے سیلاب کی وجہ سے سیاسی سرگرمیاں کم کرنے کو کہتے ہیں تاہم میں سیلاب متاثرین کی حکومت سے زیادہ مدد کروں گا اور اپنی سیاسی سرگرمیاں بھی جاری رکھوں گا۔
قانون کی بالادستی کو یقینی
عمران خان نے وکلاء سے کہا کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ لوگوں کو درپیش تمام مسائل کو ایک اچھے بلدیاتی نظام سے حل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | شہباز شریف کی عمران خان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش لیکن کیوں؟
یہ بھی پڑھیں | عدالت نے عمران خان کی ضمانت میں مزید توسیع کر دی
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے لڑ رہے ہیں۔
معاشرے کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے چور
انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستان میں ہمارے پاس کمزور اور طاقتور لوگوں کے لیے مختلف قوانین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے چوروں کو جیل بھیج دیا جاتا ہے جب کہ طاقتور چوروں کو "اہم عہدے” دیے جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں تمام ڈویژنز کو صوبوں میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ جتنا بہتر ہوگا لوگوں کے مسائل حل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بحث ہونی چاہیے کیونکہ زیادہ صوبے بننے سے مسائل کم ہوں گے۔