پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت اپنے خلاف درج غداری کے مقدمے سے متعلق ریفرنس دائر کرے۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات سے قبل لاہور کے حلقہ پی پی 170 میں آخری عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کی میں یہ سب کے سامنے کہتا ہوں کہ مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں۔ کم از کم اس طرح میں غیر ملکی سازش کے بارے میں سب کچھ بتا سکوں گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کے جج نے پہلے آرٹیکل 6 کے تحت ان کا ٹرائل تجویز کیا
پی ٹی آئی چیئرمین نے نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ کے جج نے پہلے آرٹیکل 6 کے تحت ان کا ٹرائل تجویز کیا ہے۔ مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں۔ کم از کم اس طرح میں یہ بتا سکوں گا کہ وہ کس طرح پاکستان پر مسلط کیے گئے تھے۔
نجی نیوز کے مطابق، اس وقت کے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے، عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ثابت کیا کہ کوئی سازش نہیں تھی لیکن سوال کیا کہ وہ بغیر کسی تحقیقات کے یہ کیسے کہہ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر عارف علوی کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط بھیجنے کے باوجود سپریم کورٹ نے دھمکی آمیز خط کی ابھی تک تحقیقات نہیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان اور عارف علوی پر غداری کا مقدمہ چلایا یا نہیں؟ فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی
یہ بھی پڑھیں | کوئی دباؤ نہیں تھا، احسن اقبال سے معزرت کرنے والی فیملی کا موقف سامنے آ گیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان کو فارغ کر دیا جنہوں نے پنجاب کا وزیراعلیٰ منتخب کرتے وقت حمزہ شہباز کو پارٹی لائنوں کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
یہ فیصلہ پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین (ایم پی اے) سے متعلق کیس میں فیصلے کے اعلان کے دوران آیا، جس سے پنجاب اسمبلی کی 20 نشستیں خالی ہو گئیں۔
دریں اثنا، خان نے 17 جولائی کو ہونے والے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی پر اعتماد کا اظہار کیا اور حامیوں پر زور دیا کہ وہ پولنگ اسٹیشنوں کی حفاظت کریں کیونکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کرے گی۔
نجی نیوز کے مطابق، ضمنی انتخابات کے نتائج وزیراعلیٰ کے ووٹوں کی گنتی کے لیے ضروری ہوں گے، جس کا حکم سپریم کورٹ آف پاکستان نے جولائی 2022 میں پنجاب اسمبلی میں دیا تھا۔