علامہ اقبال کے بیٹے ولید اقبال کو گرفتار کعنے کی غرض سے پولیس نے پاکستانی شاعر اور مصور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی بہو کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں جسٹس (ر) ناصرہ اقبال نے کہا کہ پولیس گیٹ توڑ کر گھر میں داخل ہوئی اور ولید اقبال کا پوچھا۔
جسٹس (ر) ناصرہ اقبال نے رد عمل دیتے ہوئے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میرا گھر مین بلیو وارڈ لاہور میں ہے۔ رات 2 بجے پولیس وین میں 8 پولیس اہلکار آئے۔ ان کے پاس کوئی وارنٹ نہیں تھا۔ وہ گھر کے اندر آئے اور ولید اقبال کو تلاش کرنے لگے۔ حالانکہ ولید اقبال نے کوئی جرم نہیں کیا اور ولید اقبال لاہور میں نہیں رہتے بلکہ وہ اسلام آباد میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | حقیقی آزادی مارچ: حکومت کا اسلام آباد میں فوج طکب کرنے پر غور
پولیس نے ہمارے گارڈ کو پکڑ لیا، گھر کی تلاشی لی اور نکل گیا۔
علامہ اقبال کی بہو جسٹس (ر) ناصرہ اقبال نے کہا کہ ہم نے کبھی آئین نہیں توڑا لیکن ہم قانون کے محافظ ہیں۔ جب ڈاکو راج کرتا ہے تو ایسا ہوتا ہے۔
ولید اقبال کے گھر پر چھاپہ پڑنے کے بعد عوام نے سخت رد عمل دیا ہے۔ مختلف ٹویٹس میں عوامی رد عمل میں کہا گہا ہے کہ پولیس کی جانب سے ولید اقبال کے گھر بلا اجازت گھسنا انتہائی غیر اخلاقی حرکت ہے۔