ممتاز فلسفی اور شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی 143 ویں یوم پیدائش آج قومی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ اس دن کا آغاز لاہور میں علامہ اقبال کے مزار میں محافظوں کی تبدیلی کے ساتھ ہوا جہاں پاک بحریہ کے دستے نے پاکستان رینجرز کے محافظ کی ذمہ داری قبول کی۔
اس موقع پر پاک بحریہ کے اسٹیشن کمانڈر نعمت اللہ خان مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور دعا کی۔ انہوں نے زائرین کی کتاب میں اپنے تبصرے بھی لکھے اور قومی شاعر کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام کے بارے میں علامہ اقبال کی تعلیمات اور ان کے فلسفہ "خودی” پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو عزت نفس اور انسانی وقار کو فروغ دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے 7 ماہ بعد پاکستان واپس پہنچ گئے
اقبال برصغیر کے مسلمانوں کا ایک بہت بڑا قائد تھا۔ انہوں نے ان کے لئے ایک علیحدہ وطن کے تصور کا خواب دیکھا اور خواب کو بعد میں حقیقت میں تبدیل کردیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں ، اقبال کے افکار کو عام کرتے ہوئے قوم کی تعمیر کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے نہ صرف پاکستان کا خواب دیکھا بلکہ اس کی تشکیل کے بعد ان کو درپیش مسائل پر بھی غور کیا۔ فرقہ واریت اور انتہا پسندی جیسے معاملات پر قابو پانے کے لئے اقبال کا وژن اب بھی ایک رہنمائی قوت ہے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ اپنی توانائ کو اپنے آباؤ اجداد کے نظریہ کے تحت پاکستان کو تبدیل کرنے پر مرکوز کریں۔
یاد رہے کہ آج یوم اقبال کی مناسب سے شہر اقبال سیالکوٹ میں عام تعطیل ہے جبکہ دیگر شہریوں میں معمول کی سرگرمیاں جاری نہیں ہیں۔