انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کے واقعات سے جڑے دو اہم مقدمات جن میں جناح ہاؤس حملہ اور شادمان پولیس اسٹیشن آتشزدگی کیس شامل ہیں کے فیصلے سنا دیے ہیں۔
یہ فیصلے اے ٹی سی کے جج منظور علی گِل نے کوٹ لکھپت جیل میں سنائے ہیں۔ عدالت نے بعض ملزمان کو شواہد کی کمی کے باعث بری کر دیا ہیں جبکہ دیگر کو طویل قید کی سزائیں سنائی گئیں ہیں۔
لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ (جناح ہاؤس) پر حملے اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگانے کے کیس میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور چھ دیگر افراد سہیل خان، اویس، رفیع الدین، فرید خان، سلمان احمد، عبدالقادر اور فیضان کو بری کر دیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کا 9 مئی کے مقدمات میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے حالیہ فیصلے پر شدید ردعمل
— PTI (@PTIofficial) August 11, 2025
9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پارٹی کی سینئر قیادت اور کارکنوں کو سنائی گئی سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر ایک طمانچہ ہیں،… pic.twitter.com/hsWsJxionq
اسی کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ عائشہ بھٹہ کو بھی اسی مقدمے میں 10 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔
شادمان پولیس اسٹیشن آتشزدگی کیس
شادمان پولیس اسٹیشن پر حملے اور آگ لگانے کے کیس میں بھی شاہ محمود قریشی کو ایک بار پھر بری کر دیا گیا ہے۔ اس کیس میں ان کے ساتھ 11 دیگر افراد سہیل خان، اویس، رفیع الدین، فرید خان، سلمان احمد، عبدالقادر، فیضان، طیب سلطان، شاہد بیگ، مجید علی اور بخت روان کو بھی بری قرار دیا گیا ہے۔
تاہم عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو مجرم قرار دیتے ہوئے 5، 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
22 جولائی کو 9 مئی سے متعلق ایک اور مقدمے میں جس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات شامل تھے اے ٹی سی نے یاسمین راشد میاں محمود الرشید اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی کو بری کر دیا تھا۔ اس مقدمے میں حمزہ عظیم اور پانچ دیگر ملزمان کو بھی مکمل طور پر الزامات سے پاک قرار دیا گیا تھا۔
اب عدالت نے مئی 2024 میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے شیرپاؤ پل پر ہنگامہ آرائی کے کیس کا محفوظ فیصلہ بھی سنایا ہے۔ اس مقدمے میں علی حسن، افضل عظیم، خالد قیوم، ریاض حسین اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔