اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کردیا۔
اپیلیں سننے والے بینچ میں چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے۔ بینج نے آج سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیلیں منظور کرلیں۔
عدالت کی جانب سے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی سائفرکیس میں سزا کے خلاف اپیل منظور کی جاتی ہے، ٹرائل کورٹ کا 30 جنوری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، عمران خان کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت الزامات سے بری کیا جاتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف 15اگست 2024 کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہوا، ایف آئی اے کاونٹر ٹیررازم ونگ نے عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ عمران خان کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو رہا کیا جائے۔
فیصلے سنائے جانے کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت اسلام آباد ہائیکورٹ میں موجود تھی۔
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹرگوہر،علی محمد خان، فیصل جاوید اور شاندانہ گلزار بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی اہلیہ اوربیٹیاں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نےسائفر کیس فیصلے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اور پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے لیے خوشی کا دن ہے، آج عوام نے دیکھا کہ انصاف کا علم بلند ہوا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نےکہا کہ ایک ناحق اور بے بنیاد کیس کا خاتمہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔