پاکستان میں اس سال 2024 میں یوم عاشورہ 17 جولائی بروز بدھ کو 10 محرم الحرام کو منایا جائے گا۔ یہ سال کے سب سے زیادہ تاریخی اور بابرکت دنوں میں سے ایک ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے: ’’اور یقیناً ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے آؤ اور انہیں اللہ کے دنوں کی یاد دلاؤ۔ یقیناً اس میں ہر اس شخص کے لیے نشانیاں ہیں جو صبر کرنے والا اور شکر گزار ہے۔‘‘ [قرآن، 14:5]
عاشورہ اللہ کے ان دنوں میں سے ایک ہے اور اس لیے اس کی فضیلت اور اہمیت جاننا ضروری ہے۔
عاشورہ کے دن کی تاریخی اہمیت
امام غزالی اپنے مخشفہ القلوب میں لکھتے ہیں کہ عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ یوم عاشورہ کو اس قدر معزز کیوں سمجھا جاتا ہے؟ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عاشورہ کے موقع پر پیش آنے والے چند واقعات درج کیے ہیں، جن میں یہ ہیں:
اللہ نے اس دن آسمانوں اور زمین کو لوح محفوظ کے ساتھ پیدا کیا۔
اللہ تعالیٰ نے جبرائیل علیہ السلام کو پیدا کیا اللہ تعالیٰ نے اسی دن آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور حوا کو بھی
اللہ نے جنت بنائی اور اسی دن اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو جنت میں رہنے کی توفیق دی۔
زمین پر پہلی بارش عاشورہ کو ہوئی۔
لہذا، انسانی تاریخ میں عاشورہ اہم واقعات سے بھرا ہوا ہے۔ تاہم موجودہ دور میں عاشورہ کی اہمیت و فضیلت اور اسے منانے کی بڑی وجہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء کی شہادت ہے۔
عاشورہ کے دن کا اہم واقعہ : کربلا میں شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کا سانحہ
دس محرم الحرام کو ہی حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے 72 رفقاء کو میدان کربلا میں یزید اور اس کی فوج نے شہید کیا۔ مسلمان سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی یاد میں محرم الحرام کے مہینے میں ان کی شان میں محافل کا اہتمام کرتے ہیں۔
سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے یزید کی بیعت نا کر کے مسلمانوں کو پیغام دیا کہ ایک سچے مومنکا سر کٹ تو سکتا ہے مگر کبھی ظالم فاجر شخص کے آگے سر تسلیم خم نہیں کر سکتا۔ سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کا جرم صرف اتنا تھا کہ انہوں نے ایک ایسے شخص کی بیعت سے انکار کیا جو حدود اللہ کی پامالی کرتا تھا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں کئی احادیث بیان کیں۔ ایک حدیث پاک میں فرمایا کہ اللہ پاک اس سے محبت رکھتا ہے جو (امام) حسین سے محبت رکھتا ہے۔ اسی طرح ایک حدیث پاک میں فرمایا کہ (امام) حسین جنتی نوجوانوں جے سردار ہیں۔
عاشورہ کے دن کے وظائف اور اعمال
روزہ رکھنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مجھے اللہ پاک کے کرم سے امید ہے کہ عاشورا کا روزہ ایک سال قبل کے گناہ مٹا دیتا ہے۔(مسلم، ص454، حدیث: 2746)
وظیفہ: عاشوراکی رات چارنفل اس طرح ادا کیجئے کہ ہر رکعت میں سُورۂ فاتحہ کے بعد آیۃُ الکرسی ایک بار اور سورہ اخلاص مکمل تین تین بار پڑھئے پھر نماز سے فارغ ہوکر سو مرتبہ سودہ اخلاص پڑھئے۔ اس کی برکت سے گناہوں سے پاک ہوگا اور بِہِشْت (جنّت) میں بے انتہا نعمتیں ملیں گی۔ (جنتی زیور،ص157بتغیر)
رزق میں برکت: فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے: جو دس محرم کو اپنے بچّوں کے خرچ میں فَراخی (یعنی کشادگی) کرےگا تو ﷲ پاک سارا سال اس کو فراخی دےگا۔ حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:ہم نے اس حدیث کا تجربہ کیا تو ایسے ہی پایا۔(مشکاۃ المصابیح،ج1،ص365، حدیث:1926)