مئی 23 2020: (جنرل رپورٹر) پی آئی اے کا مسافر تیارہ ٹیکنیکل مسئلہ کی وجہ سے آبادی پر گر گیا- لینڈنگ میں ایک منٹ رہتا تھا- 97 افراد جاں, دو مسافر محفوظ رہے جبکہ 19 گھرون کو بھی نقصان پہنچا ہے
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دن افسوسناک واقعہ پیش آیا پی آئی اے کا مسافر طیارہ جو لاہور سے کراچی جا رہا تھا لینڈنگ سے ایک منٹ پہلے آبادی پر گر گیا جس سے بڑا جانی نقصان ہوا ہے طیارے میں سو افراد شریک تھے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے طیارے حادثے متعلق سوشل میڈیا رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 97 لاشوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے تاہم 2 افراد محفوظ رہے ہیں
انہوں نے بتایا کہ آرمی کے دستے اور رینجرز سمیت دیگر فلاحی تنظیمیں ابھی آپریشن پر کام کر رہی ہیں
ایوی ایشن زرائع کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والے طیارہ نے دوپہر دو بج کر 40 منٹ پر کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اترنا تھا جبکہ طیارہ اس سے کچھ سیکنڈز پہلے ہی حادثے کا شکار ہو کر آبادی پہ گرا اور آگ لگ گئی
ڈپٹی کمشنر کورنگی کراچی کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے سے 19 گھروں کو نقصان پہنچا ہے- انہوں نے بتایا کہ طیارہ ماڈل کالونی کے بلاک اے اور آر میں گرا ہے- اس حادثے میں 3 خواتین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ طیارہ گرنے سے متاثر ہونے والے گھروں کے 16 مکینوں کو شارع فیصل پر موجود ایک ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا فوری حکم دے دیا ہے- وزیر اعظم عمران خان نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر بلاتاخیر تحقیقات کا آغاز کیا جائے
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے طیارہ حادثے کے واقعے گہرے دکھ کا اظہار کیا اور لواحقین سے تعزیت کی- انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے عمل کو شروع کرنے کے لئے وفاق کی اجازت کا انتظار نا کیا جائے
پی آئی اے ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات میں ایک ماہ سے سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے- سب سے پہلے تو بلیک باکس کو کھولنا اور اسے فرانس بھجوانا پڑے گا- یہ انتہائی حساس معاملہ ہوتا ہے مکمل ثبوت ملنے کے بعد ہی رپورٹ دی جا سکتی ہے
حادثے کا شکار ہونے والے طیارہ میں بیک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود معجزانہ طور پر اس حادثے میں محفوظ رہے- کہتے ہیں کہ جب طیارہ کریش ہوا تو اپنی سیٹ سمیت باہر گر گیا جس کے بعد کوئی ہوش نہیں رہا جب ہوش آیا تو خود کو اسپتال میں پایا- ان کے ہاتھ میں فریکچر آیا ہے لیکن حالت خطرے سے باہر ہے