اسلام آباد: پاکستان نے ہفتہ کے روز اچانک طورخم سرحد بند کر دی، جو کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک اہم گزرگاہ ہے۔ اس بندش کے بعد دونوں طرف سے مسافروں اور تجارتی قافلوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی ہے۔
طالبان کے ننگرہار پولیس کمانڈ کے ترجمان طیب حماد کے مطابق پاکستانی حکام نے سرحد کی بندش کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ انہوں نے مسافروں کو متنبہ کیا کہ وہ متبادل راستے اختیار کریں اور فی الحال اس راستے سے گریز کریں۔
طورخم سرحد پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک مرکزی تجارتی اور سفری راستہ ہے۔ اس کی بندش سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں اور عوامی نقل و حرکت پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے، جو پہلے ہی مختلف سفارتی اور سیکیورٹی مسائل سے دوچار ہیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے سیکیورٹی اداروں کے درمیان سرحدی تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ ماضی میں بھی پاکستانی بارڈر فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان سرحد پر چوکیوں اور سیکیورٹی تنصیبات کے معاملے پر جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
طالبان حکومت کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی مسائل وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے ہیں، اور حالیہ بندش انہی اختلافات کی ایک اور کڑی معلوم ہوتی ہے۔ تاہم، پاکستانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔