طالبان کا امریکہ پر اثاثے غضب کرنے کا الزام
طالبان حکام نے جمعرات کو امریکہ پر افغان اثاثوں کو "غضب” کرنے کا الزام لگایا ہے جبکہ واشنگٹن نے ضبط کیے گئے قومی ذخائر میں سے 3.5 بلین ڈالر کے انتظام کے لیے ایک بیرونی فنڈ قائم کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا۔
جب پچھلے سال اگست میں طالبان دوبارہ اقتدار میں آئے تو امریکہ نے مرکزی بینک کے 7 بلین ڈالر کے اثاثے منجمد کر دئیے تھے جس سے پرانی حکومت کے خاتمے اور غیر ملکی امداد کی معطلی کی وجہ سے غربت کے بحران میں اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں | امریکہ کی پاکستان کو ایف-16 بحری بیڑے کی پیشکش سے بھارت کو تشویش
یہ بھی پڑھیں | شکریہ متحدہ عرب امارات: پاکستان میں سیلاب اور امارات کا دوستانہ کردار
افغانستان کی مدد کا منصوبہ
اس سال کے شروع میں امریکی صدر جو بائیڈن نے نقد رقم تقسیم کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا تھا جس میں آدھی افغانستان کو امداد دی جائے گی اور آدھی 9/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کے لیے جائے گی جس کی وجہ سے امریکی قیادت میں حملہ ہوا تھا۔
اس کے بعد سے کابل کے نئے رہنما منجند اثاثوں کی بحالی کے لیے واشنگٹن سے رجوع کر رہے ہیں کیونکہ افغانستان موسم سرما میں خوراک کے بحران، معاشی عدم استحکام اور تباہ کن زلزلے کی زد میں ہے۔