صدر عارف علوی نے منی بجٹ بل 2024 منظور کر لیا
صدر عارف علوی نے فنانس (ضمنی) بل 2024 کی منظوری دے دی ہے جسے عام طور پر منی بجٹ کہا جاتا ہے۔
منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے مطابق دی گئی ہے۔
صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی (این اے) سے فنانس (ضمنی) بل 2024 کی منظوری کے بعد منظوری دے دی ہے جس میں توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے 170 ارب روپے کے اضافی ٹیکس اور ڈیوٹیز کی تجویز ہے۔
فنانس بل 2024
فنانس سپلیمنٹری بل (منی بجٹ) کے تحت حکومت نے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لگژری آئٹمز پر جی ایس ٹی کو 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
.یہ بھی پڑھیں | نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کر لیا
.یہ بھی پڑھیں | وزیراعظم کی مستونگ میں لیویز چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت
مزید برآں، سادگی اور کفایت شعاری کو فروغ دینے کے لیے شادی ہالوں کے بلوں پر 10 فیصد ودہولڈنگ ایڈجسٹ ایبل ایڈوانس ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
ایف ای ڈی شوگر اور ایریٹڈ ڈرنکس پر بڑھایا جائے گا اور سیمنٹ پر بھی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر 2 روپے فی کلو کر دیا جائے گا۔
آئی ایم ایف معاہدہ
پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک معاہدے کی تگ و دو میں ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف 1.2 بلین ڈالر ملیں گے بلکہ دوست ممالک سے آمدن کو بھی غیر مقفل کیا جائے گا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فنڈ اور حکومت کے درمیان عملے کی سطح پر معاہدہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔