صدر آصف علی زرداری نے 23 اکتوبر 2024 کو جسٹس یحییٰ آفریدی کو پاکستان کے نئے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کر دیا ہے۔ یہ تقرری 26 اکتوبر 2024 سے تین سال کے لیے ہوگی۔ جسٹس آفریدی اس سے پہلے سپریم کورٹ کے جج کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے اور وہ پاکستان کے 30ویں چیف جسٹس ہوں گے۔
یہ تقرری آئین پاکستان کے آرٹیکلز 175A(3)، 177 اور 179 کے تحت کی گئی ہے اور ان کی نامزدگی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کی گئی ہے جس نے پہلی بار چیف جسٹس کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کمیٹی نے جسٹس آفریدی کو دو تہائی اکثریت سے منتخب کیا اور ان کا نام وزیراعظم شہباز شریف کو منظوری کے لیے بھیجا جسے صدر زرداری نے آخرکار منظور کر لیا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگی بھی نمایاں ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی، بی اے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا اور پھر پنجاب یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے قانون کی اعلیٰ تعلیم کیمبرج یونیورسٹی سے مکمل کی اور بعد میں سپریم کورٹ کے جج بننے سے قبل پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔
تاہم، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس تقرری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے اور پارٹی نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔