ارشد شریف انتقال کر گئے
کینیا کے اخبار دی سٹار نے قانون نافذ کرنے والے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کو اتوار کی رات کینیا کی پولیس نے "غلطی سے شناخت” کیس میں گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ مارے پاس فائرنگ کا ایک واقعہ ہوا جو ایک صحافی کی غلطی سے شناخت کا معاملہ نکلا۔ ہم بعد میں مزید معلومات جاری کریں گے۔
پولیس کی راہ میں رکاوٹ کی خلاف ورزی
اس کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کو پولیس نے سر میں گولی مار کر قتل کیا ہے جبکہ پولیس نے الزام لگایا کہ وہ اور ان کے ڈرائیور نے مبینہ طور پر پولیس کی راہ میں رکاوٹ کی خلاف ورزی کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کو شناخت کے لیے رکنے پر خوش آمدید کہا گیا لیکن ان کا ڈرائیور مبینہ طور پر چیک پوائنٹ سے گزر گیا۔ اس نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں ایک مختصر تعاقب اور فائرنگ ہوئی جس سے صحافی ہلاک ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں | پانچ ہفتے کے اندر ریٹائر ہو رہا ہوں، آرمی چیف
یہ بھی پڑھیں | چار سال بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی کرے لسٹ سے باہر نکل گیا
سوشل میڈیا پر ارشد شریف کو خراج تحسین
ارشد شریف کی موت کو بظاہر ایک پولیس کی غلطی قرار دیا جا رہا ہے لیکن سوشل میڈیا صارفین اسے پری پلان قتل کا نام دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ارشد شریف کی صحافتی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے جبکہ حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں نے ارشد شریف کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
پولیس تحقیقات کرے گی
پولیس ہیڈکوارٹر نے کہا کہ کینیا کی آزاد پولیسنگ اوور سائیٹ اتھارٹی کیس کی تحقیقات کرے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مقامی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ارشد شریف پہلے اے آر وائی نیوز سے وابستہ تھے اور چینل سے استعفیٰ دے کر دبئی چلے گئے تھے۔ کینیا جانے سے پہلے وہ دبئی سے آنے کے بعد چند روز قبل لندن میں دیکھے گئے تھے۔