وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے صحافیوں کے لیے تربیت کو فیک نیوز کے خلاف مؤثر ہتھیار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ڈیجیٹل دور میں غلط معلومات اور فیک نیوز کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج بن چکا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے صحافیوں اور ڈیجیٹل فری لانسرز کو جدید تربیتی مہارتوں سے لیس کرنا ضروری ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں ایک تربیتی پروگرام کے دوران کہا کہ ڈیجیٹل اسپیس میں خبر کی تصدیق اور درستگی کی بے حد ضرورت ہے تاکہ عوام کو صحیح اور حقیقت پر مبنی معلومات فراہم کی جا سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تربیتی پروگرام معاشرتی بہتری کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، جن سے انتہا پسندی، مذہبی نفرت اور دیگر منفی رجحانات کا خاتمہ ممکن ہوگا، جو سوشل میڈیا پر پھیلائے جا رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیشت کے حوالے سے پھیلائی جانے والی کوئی بھی غلط خبر سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہے، خاص طور پر پہلے سے کمزور معیشتوں پر۔ ان کے مطابق، ڈیجیٹل میڈیا کو مثبت طور پر استعمال کرتے ہوئے ملک کی ساکھ کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور ایک محفوظ ماحول قائم کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، شازہ فاطمہ خواجہ نے بھی فیک نیوز کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا اور کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا لوگوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار صحافت کے فروغ اور معلومات کی تصدیق کے لیے جدید تربیت ضروری ہے۔