پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ناقابل برداشت
شہریوں کی بڑی تعداد نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ناقابل برداشت قرار دے دیا ہے۔
مالی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی
نجی نیوز سے بات کرتے ہوئے عوام کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں مہنگائی کی ایک اور لہر آئے گی اور تمام اشیا کی نقل و حمل کی لاگت بڑھ جائے گی۔ ضروری اشیاء کی حد سے زیادہ قیمتوں کے موجودہ بوجھ کے بعد اب پیٹرول کے اخراجات میں اضافہ یومیہ اجرت کمانے والوں، طلباء اور پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرنے والے دیگر افراد کی مالی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔
محمد عارف اور مزمل، جو کہ سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر میں کام کرتے ہیں اور اپنی گاڑیوں میں پیٹرول ڈلوا رہے تھے، نے کہا کہ حکمران جماعتیں اقتدار میں آنے سے قبل یہ دعوے کرتی تھیں کہ وہ مہنگائی پر قابو پالیں گی اور عوام کو ریلیف دیں گی۔ تاہم انہوں نے شکایت کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ان کے مالی مسائل بڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | روسی خام تیل کی درآمد اپریل میں شروع ہوگی: وزیر
یہ بھی پڑھیں | پاکستان رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے گا: وزیر اعظم شہباز شریف
مزدوروں اور طلباء کی مشکلات
ایک مزدور محمد کاشف نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے یومیہ اجرت کمانے والے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ ایک مزدور کی یومیہ اجرت چند سو روپے ہے اور حکومت اس کی حالت زار کا خیال کیے بغیر بار بار پیٹرول کی قیمت بڑھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کا جینا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ایک نجی یونیورسٹی کی طالبہ عنبرین نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ان کے مالی مسائل میں اضافہ ہو جائے گا کیونکہ ٹرانسپورٹ کا کرایہ بڑھ جائے گا اور انہیں روزانہ اضافی اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔
جرائم میں اضافہ ہو سکتا ہے
پٹرول فلنگ سٹیشن پر ایک صارف محمد جمیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ نہ صرف مسافروں کے مالی مسائل بڑھیں گے بلکہ قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں جرائم اور بدعنوانی میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ جلد از جلد واپس لے۔
ایک اور شہری نے کہا کہ لوگ پہلے ہی بے روزگاری اور کاروبار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔