پاکستان –
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی مواصلات ڈاکٹر شہباز گل نے جمعرات کے روز صحافی عاصمہ شیرازی پر مبینہ طور پر خاتون اول بشریٰ بی بی کو موجودہ سیاسی صورتحال اور حکومت سنبھالنے پر تنقید کرنے اور کچھ صحافیوں کی جانب سے عاصمہ شیرازی کی حمایت کرنے پر انہیں کھڑی کھڑی سنا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عاصمہ شیرازی نے بی بی سی اردو کے لیے لکھے گئے آرٹیکل میں حکومت یا وزیر اعظم کی اہلیہ کا نام لیے بغیر ان پر خوب تنقید کی۔ عاصمہ شیرازی نے لکھا کہ پٹری سے اترنے والی معیشت کو "بکروں کے ذبح” یا "کبوتروں کا خون بہانے” سے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ ۔
آرٹیکل پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے شہباز گل نے عاصمہ شیرازی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس اس کا ثبوت ہے تو آپ کو خبر دینے کا پورا حق ہے ، لیکن مفروضوں کو خبر نا بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
انہوں نے عاصمہ شیرازی سے پوچھا کہ کیا وہ "پچھلے تین سالوں میں وزیر اعظم کا کوئی سکینڈل تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد یہ سب کرنے پر مجبور ہیں؟”
انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ عاصمہ شیرازی کے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلثوم نے بھی سیاست میں حصہ لیا ، لیکن پی ٹی آئی نے کبھی بھی ان کے کردار پر کوئی بیان نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی بیوی بھی ایک ماں اور ایک بیٹی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ وزیر اعظم کے خاندان کو ناپسند کرتے ہیں تو آپ ان کے خلاف بغض رکھ سکتے ہیں ، لیکن اخلاقی حدود میں رہتے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مضمون اس وقت شائع کیا گیا جب وزیر اعظم کے خاندان سمیت ہر کوئی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت منانے میں مصروف تھا”۔
انہوں نے کچھ سینئر صحافیوں کی جانب سے عاصمہ شیرازی کی حمایت کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور صحافیوں سے پوچھا کہ کیا وہ واقعی کسی ایسے شخص کی حمایت کرتے ہیں جو کسی کی ماں اور بیٹی کو گالیاں دیتا ہے؟.
انہوں نے کہا کہ نام نہاد صحافیوں کی صحافت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔